خیرپور + لاہور (ڈیلی اردو) پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والی غیر سرکاری تنظیم ہیومن رائٹس کمیشن نے صوبہ سندھ کے ضلع خیرپور کے شہر رانی پور میں کمیونٹی ورکر روشن راجپر کی موت کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک بیان میں انسانی حقوق کمیشن نے کہا کہ روشن راجپر کو دھمکیاں ملیں لیکن پولیس خاتون کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی۔
HRCP demands an immediate inquiry into the death of community development worker and rights activist Roshan Rajpar in Ranipur, Sindh. She had reportedly received threats but the police failed to provide her protection. We share the grief of her family and friends.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) October 7, 2021
رانی پور کی سماجی کارکن روشن راجپر کی موت کی وجہ اب تک معلوم نہیں کی جاسکی ہے۔ روشن راجپر کی تشدد زدہ لاش گزشتہ روز ان کے گھر سے ملی تھی۔ روشن راجپر کے چہرے پر تشدد اور خون کے نشانات تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد موت کی وجہ واضح ہوجائے گی۔
ایس ایس پی ظفر اقبال ملک کا کہنا ہے کہ سماجی ورکر روشن راجپر کی موت کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ورثا نے بھی تاحال مقدمہ درج کرنے کیلئے پولیس سے رابطہ نہیں کیا۔