برلن (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) وفاقی جرمن حکومت کی انسانی حقوق کی نگران عہدیدار کوفلر نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک ایرانی نوجوان کو سنائی گئی موت کی سزا پر مجوزہ عمل درآمد روک دے۔
Ich bin schockiert, dass die Hinrichtung von #ArmanAbdolali in #Iran wohl bevorsteht – ein zur Tatzeit minderjähriger. Die Vollstreckung wäre ein eklatanter Völkerrechtsbruch. Ich rufe die iranische Regierung eindringlich auf, das Urteil auszusetzen.https://t.co/l9ZNam7RGp
— Bärbel Kofler, MdB (@BaerbelKofler) October 12, 2021
بَیربل کوفلر نے کہا کہ ارمان عبدالعلی نامی مجرم ارتکابِ جرم کے وقت نابالغ تھا۔ کوفلر نے کہا کہ اسے سنائی گئی سزائے موت پر عمل درآمد بین الاقوامی قانون کے منافی ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اس امر کے قابل اعتماد اشارے بھی ملے ہیں کہ اس وقت چوبیس سالہ عبدالعلی سے تشدد کے ذریعے اعتراف جرم کرایا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی تہران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ارمان عبدالعلی کو قتل کے جرم میں سنائی گئی سزائے موت معطل کر دے۔