شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک، دو زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل میرانشاہ میں جھڑپ کے دوران دو سکیورٹی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ کے نتیجے میں دو سیکورٹی اہلکار ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوئے۔

ہلاک اہلکاروں کی شناخت نائیک خلیل بنگش اور سپاہی شاکر کے نام سے ہوئی جب کہ حولدار امجد علی اور لاس نائیک جوہر حسین زخمی بتائے گئے ہیں۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1451513964228014081?t=yTwsK7ssW2hx89HiDgsZdg&s=19

سیکورٹی حکام کے بقول جوابی کارروائی میں ایک مبینہ دہشت گرد بھی مارا گیا۔

لاشوں اور زخمیوں کو میرانشاہ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

خیال رہے کہ حالیہ عرصے میں خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

یاد رہے دو روز قبل خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ اور ہنگو میں نامعلوم دہشت گردوں کے حملوں میں پانچ سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بدھ کی شام قبائلی ضلع باجوڑ میں سرچ آپریشن کے دوران ایک گاؤں میں دیسی ساختہ بم حملے میں چار سیکیورٹی اہل کار ہلاک اور دو شہری بھی زخمی ہو گئے۔

ہلاک ہونے والوں میں دو پولیس اہل کار اور دو کا تعلق فرنٹیئر کور (ایف سی) سے تھا۔

باجوڑ کے ڈی پی او عبدالصمد نے صحافیوں کو بتایا کہ سیکیورٹی اہل کار علاقے میں ایک اور دھماکے کی جگہ کا معائنہ کرنے جا رہے تھے جب ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جو دھماکے کے بعد مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

باجوڑ حملے کی ذمے داری کالعدم تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی ہے۔

ہنگو میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر فائرنگ
باجوڑ میں ہونے والے واقعے سے چند گھنٹے قبل جنوبی ضلع ہنگو کے علاقے چھپری میں نامعلوم دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر جدید خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کر کے ایک اہلکار کو ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا۔

پولیس حکام کے بقول جوابی کارروائی میں دو مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں