کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا مارچ اسلام آباد روانہ، جھڑپوں میں مزید 4 پولیس اہلکار ہلاک، درجنوں زخمی

راولپنڈی (ڈیلی اردو) کالعدم مذہبی تنظیم تحریکِ لبیک پاکستان کا مارچ مریدکے میں تین روز قیام کے بعد اسلام آباد کی طرف روانہ ہوگیا ہے۔

مارچ میں ہزاروں کارکنان شریک ہیں جبکہ مریدکے سے آگے پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔

سادھوکی کے قریب مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں اے ایس آئی محمد اکبر سمیت چار پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، جب کہ 2 ڈی ایس پی اور 5 انسپکٹرز سمیت 45 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے محمد اکبر کا تعلق قصور سے تھا۔

مارچ روکنے کے لیے اسلام آباد کی طرف جانے والی جی ٹی روڈ پر متعدد مقامات پر کینٹینرز لگائے گئے ہیں۔ دریائے چناب سے پہلے سڑک پر خندقیں بنادی گئی ہیں۔

راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔

اہم شاہراہیں سیل ہونے سے معمولات زندگی متاثر ہونے لگے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مری روڈ اور ملحقہ شاہراہوں کے تمام تعلیمی ادارے و تمام کاروباری مراکز بند کر دیے گئے۔ مری روڈ پر پبلک ٹرانسپورٹ، بینک اور دفاتر بھی بند ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کاکہنا ہے کہ ٹی ایل پی کا فرانس کے سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ منظور نہیں کر سکتے باقی مطالبات تسلیم کرلیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں