اسرائیل کا شام کے بندرگاہی شہر الاذقیہ پر فضائی حملہ

دمشق (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/ صنعا نیوز) شام کے حکومتی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے اس کے بندرگاہی شہر الاذقیہ کے بعض ٹھکانوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ رواں ماہ یہ دوسرا موقع ہے جب شامی میڈیا نے اسرائیلی فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔

شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق منگل کی علی الصبح اس کے بندرگاہی شہر الاذقیہ پر ایک اسرائیلی فضائی حملہ ہوا ہے۔ رواں ماہ میں یہ دوسری بار ہے جب ملک کے سرکاری میڈیا نے اس شہر پر اس طرح کے حملے کی خبر دی ہو۔

سات دسمبر کو بھی شام کے سرکاری میڈیا نے اسی طرح کی اطلاع دی تھی کہ اسرائیل نے اپنے ایک حملے میں ایک گودام کو نشانہ بنایا، جس سے وہاں پر موجود کنٹینرز کو آگ لگ گئی تھی تاہم اس وقت کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

اسرائیل عموماً حملوں کے اس طرح کے دعووں پر رد عمل کے بجائے خاموشی اختیار کرتا ہے۔

شام کے سرکاری میڈیا ادارے صنعا نے فوجی حکام کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے کہا، “صبح تقریبا تین بج کر اکیس منٹ پر اسرائیل نے بحیرہ روم کی سمت سے کئی میزائل فائر کیے اور الاذقیہ کی بندرگاہ پر موجود کنٹینر یارڈ کو نشانہ بنایا گيا۔”

ان حملوں سے نقصان کیا ہوا؟

صنعا کے مطابق اس حملے میں شام کا ایک فوجی ہلاک ہو گیا اور اس کے علاوہ کچھ مالی نقصان بھی ہوا ہے۔ صنعا کے مطابق حملے کے سبب بندرگاہ کے کنٹینر اسٹوریج ایریا میں آگ لگ گئی۔ شام کے ایک اور سرکاری ٹی وی چینل الاخباریہ نے حملے میں ایک ہسپتال، کچھ رہائشی عمارتوں اور دکانوں کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاع دی ہے۔

ایک شامی اہلکار نے صنعا کو بتایا کہ حملے کے سبب لگنے والی آگ کو بجھانے میں عملے کو تقریباً ایک گھنٹے کا وقت لگا۔ شام سے متعلق برطانیہ میں مقیم ایک ادارے ‘سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس’ نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس کے آغاز سے اب تک شام پر یہ 28واں حملہ ہے،”اس حملے میں شام کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گيا۔‘‘

اس سے قبل شامی میڈیا ادارے صنعا نے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی، “اسرائیل نے گولان کی جانب متعدد فضائی حملوں سے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔‘‘ اس کے مطابق ان حملوں میں بھی ایک شامی فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں