ماتا ویشنو دیوی: بھارتی کشمیر میں 12 ہندو یاتری بھگدڑ میں ہلاک

سرینگر (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ماتاویشنو دیوی مندر میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 12 افراد ہلاک اور دیگر 20 زخمی ہوگئے۔ وزیر اعظم مودی نے سانحے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حادثے کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔

جموں کے کٹرہ میں واقع ماتاویشنو دیوی مندر شمالی بھارت میں ہندووں کی انتہائی قابل احترام اور مقبول عبادت گاہوں میں سے ایک ہے۔ یہ مندر ایک پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہے اور نئے سال کے موقع پر ہزاروں ہندو عقیدت مند یہاں پوجا کرنے آتے ہیں۔

جموں و کشمیر کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس نے بھگدڑ میں بارہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کم از کم چودہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انہیں ہسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔ ان میں سے بعض کی حالت نازک ہے۔

جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا کہ مندر میں پوجا کے لیے موجود عقیدت مندوں کے درمیان تکرار ہوگئی اور لوگ دھکا مکی کرنے لگے جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی۔ یہ واقعہ علی الصبح پونے تین بجے پیش آیا۔

مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ایک اہلکار نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس میں اضافہ ہونے کاخدشہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئے سال کے موقع پر بہت زیادہ بھیڑ ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں عقیدت مند اجازت نامے کے بغیر ہی مندر میں داخل ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھگدڑ کے واقعے کی حکومت کی طرف سے اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سانحہ پیش آنے سے کچھ دیر قبل بھیڑ بے قابو ہوگئی تھی لیکن اس وقت بھگدڑ نہیں مچی۔ تنگ راستہ ہونے کی وجہ سے دونوں طرف سے عقیدت مند نکلنا چاہتے تھے جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ انہوں نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ مندر انتظامیہ نے کافی زیادہ بھیڑ جمع ہونے کی اطلاع کے باوجود خاطر خواہ انتظام نہیں کیا تھا۔

جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا، جو ماتا ویشنو دیوی مندر ٹرسٹ کے چیئرمین بھی ہیں، نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں کو دس دس لاکھ روپے فی کس اور زخمیوں کو دو لاکھ روپے امدادی رقم دینے کا اعلان کیا۔

منوج سنہا نے بتایا کہ بھگدڑ کے واقعے کی اعلی سطحی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ چیف ہوم سکریٹری اس کمیٹی کے سربراہ ہوں گے اور اس میں اعلیٰ پولیس افسران کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

مودی اور دیگر رہنماؤں کے بیانات

وزیراعظم نریندر مودی نے ماتاویشنو دیوی مندر میں بھگدڑ کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا،”ماتاویشنو دیوی بھون میں بھگدڑ میں لوگوں کی موت سے میں انتہائی غمزدہ ہوں۔ سوگوار خاندانوں سے تعزیت۔ زخمی جلد صحت یاب ہوجائیں۔ میں نے جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا سے بات کی اور موجودہ حالات کی معلومات حاصل کی۔‘‘

مودی نے بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں کو وزیراعظم راحت فنڈ سے دو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو پچاس پچاس ہزار روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔

اپوزیشن کانگریس کے رہنما راہول گاندھی، وزیر داخلہ امیت شاہ، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ، سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

بھارت میں مندروں میں بھگدڑ کے واقعات

ماتاویشنو دیوی مندرشمالی بھارت میں ہندوؤں کے انتہائی قابل احترام اور مقبول عبادت گاہوں میں سے ایک ہے۔ یہاں سینکڑوں ہندو روزانہ پوجا کے لیے آتے ہیں لیکن نئے سال اور دیگر خاص مواقع پر یہ تعداد کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔

جموں کے کٹرہ میں یہ مندر تقریباً 5200 فٹ کی بلندی پر واقع ایک غار میں ہے اور پہاڑی راستہ طے کرکے عقیدت مند یہاں پہنچتے ہیں۔ سال 2021 میں تقریبا ً 56 لاکھ عقیدت مند اس مندر کے درشن کے لیے آئے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ بھارت میں مندروں میں بھگدڑ اور ہلاکتوں کے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔ کیرالا کے سبری مالا مندر میں سن 2011 میں بھگدڑ میں 102 افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ راجستھان کے چامنڈا دیوی مندر میں 2008 میں بھگدڑ میں 224 لوگوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ 425 دیگر زخمی ہوئے تھے۔

مہاراشٹر کے مندھیر دیوی مندر میں سن 2005 میں بھگدڑ کے واقع میں 291 افراد کی جان چلی گئی تھی اور 600 سے زائد دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ ہماچل پردیش کے نینا دیوی مندر میں سن 2008 میں بھگدڑ مچ جانے سے 146 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہوگئے تھے۔ اسی مندر میں سن 1978 میں بھگدڑ کے واقعے میں 65 عقیدت مندوں کی جان چلی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں