حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا تیسرا ملک کونسا تھا، وزیرخارجہ نےاہم راز سےپردہ اٹھا دیا

اسلام آباد (ڈیلی اردو) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے۔ کشیدگی میں کمی ایک مثبت پیش رفت ہے۔ پاکستان نے سفارتی کوششوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔ ہم نے نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمشنر کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہمارا وفد کرتار پور راہداری کے حوالے سے بھارت جائے گا، موجودہ صورتحال میں امریکی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بتانا نہیں چاہتا لیکن پرائیویٹ ڈپلومیسی نے کام دکھایا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے سے پوچھا گیاکہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا تیسرا ملک کونسا تھا؟ جس کا جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ کان میں بتاؤں گا۔

واضح رہے 27 فروری کو بھارت اوراسرائیل پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے لیکن پاکستان کی انٹیلی جنس کو اس حملے کی تیاری کا علم ہو گیا تھا۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتپاکستان پر جنگ مسلط کرنا چاہتا تھا اور بھارت کی اس کوشش میں اس کے ساتھ اسرائیل کے علاوہ ایک اور ملک بھی شامل تھا۔

پاکستان نے حملے کی منصوبہ بندی کا علم ہونے کی وجہ سے ہی ائیراسپیس بند کر دی تھی۔بھارت نے راجھستان سے پاکستان پر خطرناک حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

بھارت کا پاکستان کے چھ ،سات ہوائی اڈوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تھا۔ پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو حملے کی تیاری کا علم ہوا تو واضح طور پر بتا دیا گیا تھا کہ حملے کی صورت میں بھرپور جواب دیا جائےگا۔

انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر بھارت اور اسرائیل کا حملہ ناکام بنا دیا گیا ۔ جبکہ بھارت کےدوممکنہ حملے پیشگی اطلاع کی بنیاد پرناکام بنائےگئے۔ پاکستان نےدوست ملکوں کے ذریعے بھارت کو پیغام پہنچا یا تھا، پاکستان نے پیغام دیا اگر حملہ تو ہمارا جواب تین گنا ہوگا۔ ذرائع نے بتایاکہ بالاکوٹ میں بھارتی دراندای کے بعد پاکستان نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں