24 برس بعد دورہ پاکستان کیلئے آسٹریلوی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان

اسلام آباد (ڈیلی اردو/وی او اے/بی بی سی) آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے دورۂ پاکستان کے لیے 18 رکنی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے جس کی قیادت پیٹ کمنز کریں گے۔

آسٹریلیا کی ٹِیم 24 برس بعد رواں ماہ کے اختتام پر پاکستان پہنچے گی جہاں تین ٹیسٹ، تین ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ شیڈول ہے۔ اس سے قبل آسٹریلیا کی ٹیم نے 1998 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

آسٹریلوی بورڈ نےاپنے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ ابتدائی طور پردورۂ پاکستان کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کیا جارہا ہے تاہم ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچ کے لیے ٹیموں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

پیٹ کمنز کی قیادت میں آسٹریلوی ٹیسٹ اسکواڈ میں کئی نامور کھلاڑی شامل ہیں۔

پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ممکنہ طور پر ڈیوڈ وارنر اور عثمان خواجہ اوپننگ جوڑی کے طور پر میدان میں اتریں گے۔ کینگروز کے پاس نائب کپتان اسٹیو اسمتھ ، الیکس کیری ، ٹریوس ہیڈ اور مارنوس لیبوشین جیسے منجھے ہوئے بلے باز بھی ہیں۔

بالنگ کے شعبے میں جوش ہیزل وڈ، مچل اسٹارک اور نیتھن لائن کسی بھی مخالف ٹیم کو مشکل میں ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اور کافی حد تک آسٹریلوی ٹیم کا انحصار ان بالرز پر ہو گا۔

آسٹریلوی ٹیسٹ اسکواڈ میں کیمرون گرین، اسکاٹ بولانڈ، ایشٹن ایگر، مچ مارش، مائیکل نیسر، مچل سوئپسن، مارکس ہیرس اور جوش انگلس شامل ہیں۔

دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ چار سے آٹھ مارچ کو راولپنڈی میں کھیلا جائے گا جب کہ دوسرا ٹیسٹ 12 سے 16 مارچ کو کراچی اور تیسرا 21 سے 25 مارچ کو لاہور میں شیڈول ہے۔

آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے مطابق پاکستان کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کا اعلان دورے کے وسط میں کیا جائے گا۔

گرین شرٹس اور کینگروز کے درمیان تین میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز کے تمام میچز راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں بالترتیب 29 مارچ، 31 مارچ اور دو اپریل کو شیڈول ہیں۔

آسٹریلوی ٹیم کے دورے کا آخری اور واحد ٹی ٹوئنٹی میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔

24 سال بعد پہلا دورۂ پاکستان

آسٹریلوی ٹیم کے اس دورے کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ چوبیس سال کے طویل عرصے کے بعد ہو رہا ہے۔

آخری بار آسٹریلوی ٹیم نے پاکستان کا دورہ 1998 میں مارک ٹیلر کی قیادت میں کیا تھا۔ یہ وہی دورہ ہے جس کے پشاور ٹیسٹ میں مارک ٹیلر نے پہلی اننگز میں 334 ناٹ آؤٹ اور دوسری اننگز میں 92 رنز کی اننگز کھیلی تھیں۔

334 رنز بنانے کے بعد ان کا اننگز ڈیکلئر کرنے کا فیصلہ حیران کن تھا کہ انھوں نے ورلڈ ریکارڈ تک پہنچنے کی کوشش نہیں کی اور یہ جواز پیش کیا تھا کہ وہ سرڈان بریڈمین کے 334 سکور سے آگے نکلنا نہیں چاہتے تھے۔

اس دورے کے بعد آسٹریلوی کرکٹ کبھی پاکستان نہیں آئی۔

سنہ 2002 میں کراچی میں ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں آسٹریلوی ٹیم نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا تھا اور دونوں ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ سیریز سری لنکا اور متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی تھی۔

مارچ 2008 میں لاہور میں ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں آسٹریلوی ٹیم کا پاکستان کا دورہ منسوخ ہو گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں