سابق آسٹریلوی کرکٹر شین وارن کی موت طبعی تھی، تھائی لینڈ پولیس کی تصدیق

بینکاک (ڈیلی اردو/بی بی سی) تھائی لینڈ کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ آسٹریلوی کرکٹر شین وارن کی موت طبعی تھی۔

تھائی لینڈ پولیس کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق 52 سالہ شین وارن کی موت کی وجوہات طبعی تھیں اور ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جو ظاہر کریں کہ ان کی موت کی کچھ اور وجوہات تھیں۔

یاد رہے کہ شین وارن جمعہ کے روز تھائی لینڈ میں اپنے وِلا ’کوہ سموئی‘ میں بے سدھ حالت میں پائے گئے۔ وارن یہاں اپنے دوستوں کے ساتھ چھٹیاں گزارنے آئے ہوئے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اب اُن کی میت کو ان کے اہلخانہ کے حوالے کرنے کی غرض سے آسٹریلوی قونصل خانے کے حوالے کیا جائے گا۔ آسٹریلیا میں اُن کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ کی جائے گی۔

شین وارن کی عمر 52 برس تھی اور انھوں نے 15 سالہ کریئر کے بعد سنہ 2007 میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی تھی تاہم سنہ 2013 تک وہ فرنچائز ٹی ٹوئنٹی کھیلتے رہے۔

شین وارن نے 145 ٹیسٹ کرکٹ میچ کھیلے تھے جن میں انھوں نے کل 708 وکٹیں حاصل کیں، جو کہ دنیا میں اب تک کسی بولر کی جانب سے لی گئی سب سے زیادہ وکٹوں کی فہرست میں دوسرا نمبر ہے۔

ان کی منیجمنٹ کمپنی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ’بہت افسوس کے ساتھ ہم یہ بتا رہے ہیں کہ شین وارن کے مرنے کی وجہ ہارٹ ایٹک لگ رہی ہے۔‘

بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اُن کے خاندان کی جانب سے اس وقت پرائیوسی کا خیال رکھنے کی درخواست کی گئی تھی اور مزید تفصیلات مناسب وقت پر دی جائیں گی۔

شین وارن کی اچانک وفات کی خبر نے کرکٹ کی دنیا ان کے ساتھی کرکٹرز اور ان کے مداحوں کو ایک صدماتی کیفیت میں مبتلا کر دیا تھا۔

ٹویٹر پر ان کے لیے دیگر ٹرینڈز کے علاوہ ایک ٹرینڈ کا عنوان ہے اونلی 52 فقط 52۔ انھیں چاہنے والے ان کے اتنے جلد چلے جانے پر دلی افسوس کا اظہار کیا۔

پاکستان کے سابق کرکٹر وسیم اکرم نے شین وارن کی موت کی خبر پر لکھا: میں اپنے دوست وارنی کی اچانک موت خبر کو سن کر صدمے اور شدید رنج میں مبتلا ہو۔۔۔ وہ ہمیشہ رابطے میں رہتا تھا اور ہمیشہ مدد کرتا تھا۔۔۔ ایک بے مثال بولر وہ زبردست انٹرٹینر تھا۔۔۔۔ خاندان اور دوستوں سے میری تعزیت۔۔۔۔‘

پاکستانی کرکٹر محمد رضوان نے شین وارن کی وفات پر رنج کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ یقینی طور پر ایک عہد کا خاتمہ ہے۔

پاکستانی کرکٹر شاداب خان نے لکھا تھا کہ شین وارن کی خبر سن کر دل ٹوٹ گیا۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ میں انھیں ٹی وی پر وکٹیں لیتے ہوئے دیکھتا رہتا تھا۔ تو جب میں نے کرکٹ شروع کی تو میں نے لیگ سپنر بننے کا فیصلہ کیا۔ میرے پاس افسوس کا اظہار کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ جانے والے اور ان کے خاندان کے لیے دعائیں۔

ویسٹ انڈیز کے سابق کرکٹر برائن لارا نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ اس وقت میرا دل شکستہ اور میں کچھ کہہ نہیں سکتا۔ میں واقعی نہیں جانتا کہ اس صورتحال کو کیسے بیان کروں۔ میرا دوست چلا گیا ہے۔ ہم نے ہر دور کے ایک عظیم کھلاڑی کو کھو دیا ہے۔ میری جانب سے خاندان سے تعزیت۔۔۔

انڈین کرکٹر شیکر دھون نے شین وارن کے جانے کو کرکٹ کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ میرے پاس الفاظ نہیں۔ آپ کا شکریہ آپ نے کھیل کے لیے سب کچھ کیا۔‘

کرکٹ والا کے ٹویٹر ہنڈل سے سوشل میڈیا پر جانے جانے والے صحافی و کالم نگار ایاز میمن نے شین وارن کے حوالے سے لکھا باغیانہ انداز کے ساتھ ایک دلچسپ کردار (جس کی وجہ سے شاید اسے کپتانی کے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑے) وہ ایک زبردست میچ ونر تھا، میچ میں آگے رہنے کے لیے ہر وقت پلاٹنگ اور منصوبہ بندی کرتا تھا۔ صرف 52۔ تم بہت جلد چلے گئے۔

برطانوی اداکار میک فارلین نے ااس افسوسناک خبر پر شاک کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا مجھے اس خبر کو دو بار لکھنا پڑا۔

سابق انڈین کرکٹر محمد اظہر الدین نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ دو عظیم کھلاڑیوں روڈنی مارش اورشین وارن کے چلے جانے پر اپنی احساسات کو بیان کرتے ہوئے میرے لفظ کھو گئے ہیں۔ مجھے شین وارن کے ساتھ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کی بہت اچھی یادیں موجود ہیں۔ یہ کرکٹ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں