یوکرین کے زیادہ تر اسکولوں کی عمارتیں گر چکی ہیں یا مکمل طور پر مسمار ہوگئی ہیں، یونیسیف

نیو یارک (ڈیلی اردو) اقوام متحدہ کے ادارے برائے اطفال (یونیسیف) نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرین میں وہ جن 17 فی صد اسکولوں کی مدد کرتا رہاہے ، روس کی جانب سے اپنے ہمسایہ ملک کے خلاف حملے کے بعد ، یا تو ان کی عمارتیں گر چکی ہیں یا وہ مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہر چھ میں سے ایک اسکول مسمار یا تباہ ہو گیا ہے۔

عالمی ادارے نے بدھ کو کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے ہونے والے حملوں میں دو اسکولوں پر حملہ کیا گیا اور یہ کہ لڑائی چھڑنے کے بعد سے اب تک ملک بھر کے سینکڑوں اسکول یا تو گولہ باری کی زد میں آئے ہیں یا پھر فضائی حملوں میں تباہ ہوئے ہیں۔ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا۔

یونیسیف کےنمائندے برائے یوکرین، مورت ساہین نے کہا ہے کہ یوکرین میں تعلیمی سال کا آغاز اس امید اور آسرے پر ہوا تھا کہ کووڈ 19 کے بعد بچوں کی بہبود کے لیے کوئی عملی کام ہوگا۔ برعکس اس کے، سینکڑوں بچے ہلاک ہوچکے ہیں اورلڑائی کی وجہ سے کلاس روم بند پڑے ہیں، اسکولوں پر تالے لگے ہوئے ہیں یا پھر تعلیمی سہولیات تباہ ہوچکی ہیں۔

ادارے نے کہا ہے کہ وہ بچے جو آن لائن تعلیم حاصل نہیں کر پا رہے ہیں ان تک رسائی کی کوشش کی جارہی ہے۔

یونیسیف نے کہا ہے کہ اس کی جانب سے کچھ مقامات منتخب کر لیے گئے ہیں جہاں اساتذہ، نفسیات دا ن اور کھیلوں کے معلم روزانہ کی بنیاد پر بچوں تک رسائی کے کوشاں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں