افغانستان: کابل کی شیعہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شیعہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں ایوب صابر مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا ہوا۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

کابل پولیس کے ترجمان خالد زادران کے مطابق دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

دوسری جانب دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی کسی گروپ نے ذمہ داری قبول کی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی افغانستان کے دو شہروں مزار شریف اور قندوز میں الگ الگ بم دھماکوں میں 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ملک کی 3 کروڑ 8 لاکھ آبادی میں سے 10 سے 20 فیصد کے درمیان تعداد رکھنے والی افغانستان کی شیعہ ہزارہ برادری طویل عرصے سے حملوں کا نشانہ بنی ہوئی ہے، شیعہ ہزارہ برادری پر ہونے والے حملوں میں سے کچھ کا الزام طالبان پر اور کچھ کا داعش پر لگایا جاتا ہے۔

طالبان حکام اصرار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی سیکیورٹی فورسز نے آئی ایس کو شکست دے دی ہے لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند گروپ ملک کی سیکیورٹی کے لیے اب بھی ایک اہم چیلنج ہے۔

اس دہشت گرد گروپ نے حالیہ برسوں کے دوران افغانستان میں ہونے والے کچھ ہلاکت خیز ترین حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔

گزشتہ سال مئی میں کابل کے دشت برچی میں اسکول کے قریب تین بم دھماکوں میں کم از کم 85 افراد ہلاک ہوئے تھے، مرنے والوں میں زیادہ طالبات تھیں، دھماکوں میں 300 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی، تاہم، اکتوبر 2020 میں آئی ایس نے اسی علاقے میں ایک تعلیمی مرکز پر خودکش حملے کا اعتراف کیا تھا جس میں طلبا سمیت 24 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

مئی 2020 میں اس گروپ پر اسی محلے کے ایک ہسپتال کے زچگی وارڈ پر حملے کا الزام لگایا گیا تھا، حملے میں خواتین مریضوں سمیت 25 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں