جنگ یوکرین کی خودمختاری کے ساتھ ختم کی جائے، اینڈری یرماک

کیف (ڈیلی اردو/رائٹرز) ایسے موقعے پر جب کہ روس نے یوکرین کے مشرق اور جنوب میں اپنے حملوں کو تیز تر کردیا ہے، یوکرینی حکومت نے روس کو کسی بھی قسم کی علاقائی رعایت دینے کے خیال کو مسترد کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے ایک رپورٹ کے مطابق روس اس وقت ڈونباس اور میکولائیو کے علاقوں کو فضائی حملوں اور بھاری گولاباری کا نشانہ بنائے ہوئے ہے۔

حالیہ ہفتوں میں روس کو فوجی ناکامیوں کو دیکھتے ہوئے یوکرین سمجھوتا نہ کرنےکا موقف اپنایا ہوا ہے۔ یوکرین کے حکام کو یہ خدشہ ہے کہ ان پر امن معاہدے کے لیے زمین قربان کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔

یوکرین کے صدارتی چیف آف سٹاف اینڈری یرماک نے اتوار کے روز ایک ٹویٹر پوسٹ میں کہا کہ جنگ یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی مکمل بحالی کے ساتھ ختم ہونی چاہیے۔

اتوار کو پولینڈ کے صدر اندرزیج ڈوڈا نے کیف کے دورے کے دوران یوکرین کے موقف کی تائید کی۔

انہوں نے قانون سازوں کو بتایا کہ عالمی برادری کو روس کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرنا ہوگا اور اس میں سے کسی کی بھی قربانی دینا پورے مغرب کے لیے ایک “بڑا دھچکا” ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں