گلگت بلتستان (ویب ڈیسک) پاکستان کے نامور کوہ پیما علی رضا سدپارہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 56 برس کی عمر میں اسکردو میں انتقال کرگئے۔
علی رضا سدپارہ 17 مئی کو پہاڑ سے پھسل کر کھائی میں گرنے کے بعد شدید زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد انہیں اسکردو کے ضلعی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ کئی روز سے زیر علاج تھے۔
Went to inquire about health of renowned mountaineer Ali Raza Sadpara. Pledged all kinds of support and communicated well wishes of the Chief Minister. CM has passed special directives to ensure best possible treatment countrywide to the hero. pic.twitter.com/JIeDTr9sgk
— Raja Nasir Ali Khan (@RNAKOfficial) May 21, 2022
گرنے کے سبب علی رضا سدپارہ کی ریڑھ کی ہڈی اور پسلیاں ٹوٹ گئی تھیں اور گہرے زخم آئے تھے جن کے سبب وہ جمعہ (آج) کی صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔
علی رضا سدپارہ اس موسم گرما میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ سر کرنے کا ارداہ رکھتے تھے، ان کی نماز جنازہ اسکردو کے گاؤں اولڈنگ میں ادا کی جائے گی۔
کوہ پیما علی رضا نے اپنے کیریئر کا آغاز 1986 سے کیا، انہیں پاکستان کی 8 ہزار میٹر سے زائد بلند چوٹیوں کو 17 بار سر کرنے کا اعزاز حاصل تھا، جن میں 8 ہزار 47 میٹر اونچی چوٹی براڈ پیک، 8 ہزار 35 میٹر اونچی چوٹی گاشبرم ٹو، 8 ہزار 68 میٹر اونچی چوٹی گاشبرم ون اور 8 ہزار 125 میٹر اونچی نانگا پربت شامل ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے سیا کنگری، بلتورو کنگری اور اسپانٹک چوٹیوں کو بھی سر کیا، علی رضا سدپارہ نے نامور کوہ پیما مرحوم علی سدپارہ، حسن سدپارہ اور دیگر کوہ پیماؤں کو تربیت بھی دی تھی۔
علی رضا سدپارہ کے انتقال پر کوہ پیماؤں، سیاست دانوں، صحافیوں، سول سوسائٹی کے اراکین نے سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور کوہ پیمائی کے میدان میں ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے، انہوں نے ایڈوینچر سیاحت کے فروغ کے لیے علی رضا سدپارہ کی کاوشوں کو بھی سراہا۔
کوہ پیما سرباز خان نے کہا کہ لیجنڈ پاکستانی کوہ پیما علی رضا سدپارہ نے اپنی پوری زندگی پاکستان کی خدمت میں گزاری ہے، وہ واحد پاکستانی تھے جنہوں نے 8 ہزار میٹر سے زائد بلند 10 چوٹیوں کو سر کیا۔
سرباز خان نے کہا کہ علی رضا سدپارہ نے کوہ پیماؤں کی ایک نسل کو تربیت دی، ہم انہیں ’استادوں کا بھی استاد‘ کہتے تھے۔
ایک اور کوہ پیما اور آپریٹر سعد منور نے علی رضا کے انتقال پر افسردہ اور دل شکستہ ہوکر لکھا کہ موت زندگی کی سب سے بڑی حقیقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان لیجنڈ کو یاد رکھے گا، پاکستانی کوہ پیما اپنے استاد کو یاد رکھیں گے اور پہاڑ اپنے بہترین دوست کو یاد رکھیں گی۔
امریکی کوہ پیما اور اسکیئر لیوک اسمتھ وِک نے ٹوئٹر پر علی رضا سدپارہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے گزشتہ موسم گرما میں گاشبرم ٹو پر چڑھتے ہوئے ان کے ساتھ تصویر کھینچی تھی، علی رضا ایک اور ٹیم کے ساتھ تھے پھر بھی ہم سب مل کر 8 ہزار میٹر بلند پہاڑوں پر کام کرتے تھے اور اسی طرح ان چوٹیوں کو سر کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اہم بات ہے کہ ان کو یاد رکھا جائے گا اور انہیں ’شائستہ استاد‘ قرار دیا جس نے آٹھ ہزار میٹر بلند چوٹیاں کئی بار سر کیں۔
Ali Raza Sadpara passed away this morning. I snapped the photo last Summer while climbing Gasherbrum Two, he was with another team yet we all work together on 8000 meter mountains, that’s how summits happen.
•
It’s important that he is remembered, a humble master. pic.twitter.com/xKriAyGI1O— Luke Smithwick (@lukesmithwick) May 27, 2022
نوجوان کوہ پیما عبدالجوشی نے کہا کہ مجھے اس خبر پر یقین نہیں آرہا، ایسا لگتا ہے کہ پوری دنیا جھوٹ بول رہی ہے اور شاید اس لیے کہ یہی میری خواہش ہے۔
انہوں نے علی رضا کے لیے دعا کرتے ہوئے لکھا کہ آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، انہوں نے لکھا کہ آپ صرف بہترین کوہ پیما نہیں تھے بلکہ ایک بہترین انسان بھی تھے۔