ابوظہبی (ڈیلی اردو) اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے متحدہ عرب امارات کا اچانک دورہ کیا ہے.
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا دورہ ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق اہم امور کی ایک کڑی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نفتالی بینیٹ کا دورہ ابوظہبی کا دوسرا عوامی دورہ ہے جب سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 2020 میں باضابطہ طور پر تعلقات معمول پر آئے ہیں۔
At the start of his visit, Prime Minister Bennett expressed his deepest condolences on the passing of the previous president, Sheikh Khalifa Bin Zayed, and congratulated Sheikh Mohammed Bin Zayed on his appointment. pic.twitter.com/cy6AUaDFbq
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) June 9, 2022
اس حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی رہنما متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کریں گے اور دونوں ’مختلف علاقائی مسائل‘ پر تبادلہ خیال کریں گے، جس میں ایران ایجنڈے میں سرفہرست ہونے کا امکان ہے۔
During the visit, Prime Minister Bennett met privately with UAE President Sheikh Mohammed Bin Zayed and discussed with him a series of economic and regional issues. pic.twitter.com/hXOBvDICYD
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) June 9, 2022
روانگی سے قبل ریکارڈ کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں نفتالی بینیٹ نے بدھ کو آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے اجلاس میں ان ممالک کی تعریف کی جنہوں نے جوہری سرگرمیوں کے بارے میں ایران کی شفافیت پر تنقید کرنے کے لیے ووٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں عالمی دنیا کا اچھے اور برے کی تمیز کے بارے میں ایک مضبوط موقف دیکھتے ہیں کیونکہ وہ واضح طور پر کہتے ہیں کہ ایران چیزوں کو چھپا رہا ہے، ہم اس معاملے کو نہیں چھوڑیں گے۔