حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہے، شاہ محمود قریشی کا دعویٰ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ خبر زیرِ گردش ہے حال ہی میں حکومت نے ایک وفد اسرائیل بھیجا ہے۔

سابق وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ حکومتی وفد نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماری حکومت کی دو ٹوک پالیسی تھی ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتے۔ ہم نے عمران خان کی ہدایت پر مظلوم فلسطینیوں پر بمباری ختم کرنے اور جنگ بندی رکوانے کے لیے اقوام متحدہ میں فلسطینوں کا مقدمہ لڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے دورہ امریکہ کے دوران بند کمرے میں کہا کہ پاکستانی حکومت بھارت کے سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بننے کی مخالفت نہیں کریگی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاول اس خبر کی تردید کریں، اگر خاموش رہے تو سمجھ لیں دال میں کچھ کالا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ کبھی مخلص نہیں ہو سکتا، امپورٹڈ حکمران کشمیر میں مظلوم کمشیریوں پر جاری بھارتی جبر و تشدد کے باوجود بھارتی حکومت سے پینگیں بڑھا رہے ہیں۔ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں واضح کہا تھا بھارت کشمیر کی سابقہ حیثیت بحال اور مظلوم کشمیریوں پر تشدد بند نہیں کرتا ہم بھارت کے ساتھ تعلقات نہیں بڑھا سکتے۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ن لیگ کی حکومت نے بھارت سے تجارت کے لیے ٹریڈ افسر بھی نامزد کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زین قریشی کی انتخابی مہم کے لیے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 14 جولائی کو ملتان آئیں گے، عمران خان پاکستان کے مقبول ترین لیڈر اور تحریک انصاف مقبول ترین سیاسی جماعت ہے، پوری قوم عمران خان کے بیانیہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حالیہ ضمنی انتخابات 20 حلقوں کا نہیں بلکہ یہ دو بیانیوں اور دو نظریات کا الیکشن ہے۔ ایک طرف عمران خان کا بیانیہ ہے اور دوسری جانب چوروں کے ٹولے کا بیانیہ ہے، ایک طرف عمران خان دوسری طرف چوروں کا ٹولہ اکٹھا ہے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ الیکشن پاکستان کی سیاست کے مستقبل کا تعین کرے گا، ان انتخابات میں عوام منحرفین، لوٹوں کو نشان عبرت بنائیں گے، مستقبل میں کوئی رکن اسمبلی اپنی پارٹی کے ساتھ غداری نہیں کرسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے اوپر لیبل تھا ہم نااہل ہیں، آج پاکستان میں سارے تجربہ کار اکٹھے ہوئے، انہوں نے مہنگائی کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کئے؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجلی، پیٹرول، سوئی گیس، خوردنی تیل، آٹا سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، عوام خودکشیوں پر مجبور ہو گئے ہیں۔

شاہ محمود کہتے ہیں کہعمران خان نے مہنگائی کی شدت کو محسوس کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو جون تک فریز کیا، ہم نے روس کے ساتھ چالیس فیصد کم قیمت پر تیل خریدنے کی بات چیت کی، انڈیا نے اپنی عوام کو روس سے سستا تیل خرید کر 25 روپے فی لیٹر ریلیف دیا، دو ماہ میں 60 روپے فی لیٹر اضافے کی کیا منطق ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ساڑھے تین سال پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 48 روپے اضافہ کیا، تجربہ کار حکمرانوں نے 2 ماہ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے اضافہ کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے مقابل پی پی، ن لیگ سمیت اپوزیشن جماعتوں کا کوئی نظریہ نہیں، حکمران قومی ایجنڈے پر نہیں بلکہ ذاتی ایجنڈے پر مفادات کے لیے اقتدار میں آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے کارکن سوال کرتے ہیں کیا ہمارے پاس 20 حلقوں میں کوئی لیگی امیدوار نہیں تھا، جو حکرانوں نے لوٹوں کو ضمنی انتخابات میں ٹکٹیں دی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو ایک سازش اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اقتدار سے الگ کیا گیا، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، مجھے پتہ ہے کہاں منصوبہ بندی کی گئی، کہاں ڈوریاں چل رہی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا کہ پنجاب میں حمزہ کا اقتدار بچانے کے لیے 20 نشتوں پر دھاندلی کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، پورے پنجاب کی انتظامیہ کو تبدیل کر دیا گیا ہے، سرکاری افسران ن لیگ کے امیدواروں کے لیے جوڑ توڑ کر رہے ہیں، ضمنی انتخابات سے قبل ترقیاتی اسکیمیں دے کر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ موجودہ انتخابات الیکشن کمیشن کا امتحان ہے، اگر دھاندلی کی گئی تو آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب کے خلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔ الیکشن کمیشن اور دیگر اداروں کو تنبیہ کرتا ہوں کسی کی کرسی بچانے کے لیے پاکستان کی جمہوریت اور اداروں کو داؤ پر نہ لگائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حمزہ کا اقتدار ڈانواں ڈول ہے، پنجاب میں 5 تحریک انصاف کی خواتین کی 5 مخصوص نشتسوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے تو آج حمزہ فارغ ہو جائے گا۔

شاہ محمود قیریشی نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں، میں ہارا نہیں بلکہ مجھے ایک سازش کے تحت ہرا کر جنوبی پنجاب کے خلاف سازش کی گئی، عمران خان کو کہا تھا جو شخص آج تحریک انصاف میں شامل ہو رہا ہے وہ آپ کا وفادار نہیں رہے گا، عمران خان اب کہتے ہیں شاہ محمود قریشی تمہاری کہی ہوئی ایک ایک بات درست ثابت ہوئی، کدھر ہے جہانگیر خان جس کو عدالت نے ہمیشہ کے لیے نااہل کیا، کدھر ہے علیم خان، کدھر ہے اسحاق خان خاکوانی آج یہ سب لوگ کہاں کھڑے ہیں۔ وہ شخص کہاں گیا جس نے انصاف ہاؤس بنایا تھا، آج انصاف ہاؤس کا انصاف بک گیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی پی 217 کا رکن صوبائی اسمبلی لوٹا نہ بنتا تو اس حلقے کا ضمنی انتخاب نہ ہوتا، عثمان بزدار نے سلمان نعیم کو ایک ارب روپے کے ترقیاتی کام دیئے، میں بزدار سے سوال کرتا ہوں کہ آج سلمان نعیم کہاں کھڑا ہے، یوسف رضا گیلانی سے تمہارا رابطہ تھا، حمزہ شہباز سے تمہارا رابطہ تھا، سلمان نعیم لوٹا بن کر حمزہ شہباز کی گود میں بیٹھا ہے، جتنے بھی منحرفین اور لوٹے ہیں وہ ناقص اور فرسودہ نظام کی پیداوار ہیں، ضمنی انتخاب میں فرسودہ نظام کی پیدوار لوٹے اپنے موت آپ مر جائیں گے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں