تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات: حتمی فیصلہ پارلیمنٹ کی منظوری سے کیا جائیگا، اعلامیہ جاری

اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) آج قومی سلامتی امور پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا جس کے اعلامیے کے مطابق افغان حکومت کی سہولت کاری سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری ہے اور ’حتمی فیصلہ پارلیمنٹ کی منظوری اور اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔‘

وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’اجلاس کے شرکا کو ٹی ٹی پی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو اس تمام پس منظر سے باخبر کیا گیا جس میں بات چیت کا یہ سلسلہ شروع ہوا اور اس دوران ہونے والے ادوار پر بریفنگ دی گئی۔‘

اس کے مطابق ’حکومتی قیادت میں سول اور فوجی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی نمائندگی کرتے ہوئے آئین پاکستان کے دائرے میں بات چیت کر رہی ہے اور حتمی فیصلہ آئین پاکستان کی روشنی میں پارلیمنٹ کی منظوری، مستقبل کے لئے فراہم کردہ راہنمائی اور اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔‘

اس اجلاس میں قومی، پارلیمانی و سیاسی قیادت، ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ اور عسکری قیادت نے شرکت کی جس میں ’قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی جانب سے ملکی سلامتی کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

’اجلاس کو ملک کی داخلی اور خارجی سطح پر لاحق خطرات اور ان کے تدارک کے لیے قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔‘

اعلامیے کے مطابق ’سیاسی قیادت نے معاملات سے نمٹنے کی حکمت عملی اور اس میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں