اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان کے وزیرِ داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ تحریکِ طالبان پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پارلیمان کی رہنمائی اور منظوری اور آئین و قانون کے مطابق ہوں گے۔
وہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں آج منعقد ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ خاں کی پریس کانفرنس۔ https://t.co/V94hjYP3hx
— PMLN Digital (@PMLNDigital) June 22, 2022
انھوں نے بتایا کہ اس حوالے سے میٹنگ میں ہونے والی مشاورت اور فیصلوں کے بارے میں ایک تفصیلی پریس ریلیز جاری کی جائے گی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس بریفنگ سے پارلیمان کے تمام معزز ممبران کو آگاہ کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ’اجلاس میں ٹی ٹی پی کے حوالے سے یا افغانستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے بارے میں بات چیت ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ ’ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کو پارلیمان کی منظوری اور رہنمائی میں آگے بڑھایا جائے گا۔ یہ بنیادی اصول طے کیا گیا ہے کہ یہ مذاکرات آئین کے مطابق ہوں گے۔ یہ ایک بنیادی اصول ہے۔ اور امن کو قانون اور آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے حاصل کیا جائے گا۔‘
’بریفنگ کے علاوہ اجلاس میں موجود شرکا نے اپنی آرا کا اظہار کیا۔ آج اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کی بریفنگ کے علاوہ پارلیمان کا اجلاس بھی بلایا جائے ان کیمرہ اور پارلیمان کو وزیرِ اعظم کی جانب سے آن بورڈ لیا جائے گا۔‘