شمالی وزیرستان: جھڑپ میں خودکش بمبار سمیت 6 مبینہ دہشت گرد اور 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز اور دشت گردوں کے مابین جھڑپ میں دو اہلکار اور چھ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

https://twitter.com/Natsecjeff/status/1541093725719654400?t=lfI-u_AD77ol5sM-smoWXA&s=19

سرکاری ذرائع کے مطابق جھڑپ شمالی وزیرستان کی تحصیل غلام خان کے علاقے سیدگی میں ہوئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جھڑپ کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوا۔

ہلاک ہونے والے اہلکاروں میں نائب صوبیدار منیر حسین اور حولدار بابو شامل ہیں جبکہ نائیک صمد زخمی ہوا۔ صوبیدار منیر حسین کا تعلق پارا چنار کے علاقے زیڑان سے بتایا جاتا ہے۔

سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ایک خودکش بمبار سمیت 6 حملہ آور بھی مارے گئے۔ ‏ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حافظ گل بہادر گروپ بتایا جاتا ہے۔

میرانشاہ: لاشوں اور و زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جبکہ حملہ آوروں کی ڈیڈ باڈی سیکیورٹی فورسز نے تحویل میں لے لئے۔

سرکاری ذرائع نے مزید بتایا سیکیورٹی فورسز کا آپریشن تاحال جاری ہے۔

25 جون کو خیبرپختونخوا میں قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دوسلی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا تھا جس کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تحریک طالبان پاکستان کے 4 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

خیال رہے کہ 24 جون کو خیبرپختونخوا میں ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلالچی میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔

واضح رہے کہ 19 جون کو بلوچستان کے وسطی مکران میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

اس سے قبل 18 جون کو شمالی وزیرستان کے ضلع میران شاہ کے علاقے میں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ‘شدید فائرنگ کے تبادلے’ میں پاک فوج کا نائیک زاہد احمد ہلاک ہو گیا تھا۔

بیان میں مزید بتایا گیا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا جس کی شناخت ضیا اللہ کے نام سے ہوئی اور اس کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔

اپریل میں سکیورٹی فورسز نے کلاچی میں آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔

دہشت گردوں کی شناخت خلیل اور احسان عرف دیوا کے نام سے ہوئی تھی۔ دہشت گرد خلیل خودکش جیکٹس اور بارودی سرنگیں بنانے کا ماہر تھا۔

دہشت گردوں کے زیرِ استعمال دو مشین گنوں کے علاوہ چار گرینیڈ برآمد کیے گئے تھے۔ دہشت گرد مختلف حملوں میں ملوث رہے اور پولیس کے پانچ اہلکاروں کی ہلاکت کے واقعے میں بھی ملوث تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں