نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارتی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جمعرات کی صبح کئی ریاستوں میں مسلم بھارتی تنظیم ‘پاپولر فرنٹ آف انڈیا’ سے تعلق رکھنے والے کارکنان کے گھروں اور اس کے دفاتر پر چھاپے مار کر 100 سے زیادہ رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
I strongly condemn the @NIA_India & @dir_ed raids on 100s of @PFIOfficial leaders including Gulbarga Dist President Shaikh Aejaz Ali, This Fascist @BJP4India Govt Creating Terror Using Agencies. I demand immediate Release the all Leaders Unconditionally. #StandWithPopularFront pic.twitter.com/MCmIAstBlN
— Syed Aleem Ilahi (@AleemIlahi) September 22, 2022
بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ پی ایف آئی کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن میں انسداد دہشت گردی ایجنسی نے 10 ریاستوں میں چھاپے مارے۔
Total 106 PFI members arrested so far in multiple raids carried out by jt team of NIA, ED & state police across 11 states incl Andhra Pradesh (5), Assam (9), Delhi (3), Karnataka (20), Kerala (22), MP (4), Maharashtra (20), Puducherry (3), Rajasthan (2), TN (10) & UP (8): Sources pic.twitter.com/QMd9geHHbW
— ANI (@ANI) September 22, 2022
یہ چھاپے جن ریاستوں میں مارے گئے ان میں اتر پردیش، کیرالہ، آندھرا پردیش، تلنگانہ، کرناٹک اور تامل ناڈو شامل ہیں۔
ملک کی 10 ریاستوں میں مارے گئے ان چھاپوں میں پی ایف آئی کے 100 سے زیادہ سرکردہ رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ چھاپے این آئی اے کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور ریاستی پولیس نے مشترکہ طور پر کی کی گئی کارروائی کے دوران مارے۔
سب سے زیادہ گرفتاریاں ریاست کیرالہ سے کی گئیں جہاں 22 افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ اس کے بعد مہاراشٹرا اور کرناٹک سے 20، 20، آندھرا پردیش سے 5، آسام سے 9، دہلی سے 3 ، مدھیا پردیش سے 4، پڈوچیری سے 3، تامل ناڈو سے 10، اتر پردیش سے 8 اور راجستھان سے 2 کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔
حالیہ کارروائیوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اب تک کا سب سے بڑا’ کریک ڈاؤن’ ہے۔
کریک ڈاؤن کے دوران ان لوگوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں اور سرچ آپریشن کیے جارہے ہیں جو مبینہ طور پر دہشت گردی کی فنڈنگ، تربیتی کیمپ چلانے اور انتہا پسند گروپوں میں شامل ہونے کے لیے لوگوں کو راغب کرنے میں ملوث ہیں۔
گرفتاریوں کے خلاف تامل ناڈو اور کرناٹک میں پی ایف آئی کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔
پی ایف آئی نے ایک بیان میں کہا کہ پی ایف آئی کے قومی، ریاستی اور مقامی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں، پارٹی کی ریاستی کمیٹی کے دفتر پر بھی چھاپے مارے جارہے ہیں، ہم فاشسٹ حکومت کی جانب سے اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے ایجنسیوں کو استعمال کرنے کے اقدام پر شدید احتجاج کرتے ہیں۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے چھاپوں کے سلسلے میں آج عہدیداروں کے ساتھ اجلاس کی صدارت کی۔
قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول، این آئی اے کے سربراہ دنکر گپتا اور انٹیلی جنس بیورو آف انڈیا کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا اجلاس میں موجود تھے۔
منگل کے روز انسداد دہشت گردی ایجنسی نے تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں 38 مقامات پر سرچ آپریشن کرنے کے بعد غیر قانونی سرگرمیاں (پریوینشن) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت 4 پی ایف آئی عہدیداروں کے خلاف مقدمات درج کیے تھے۔
بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ ایجنسیاں مبینہ طور پر دہشت گرد کیمپ چلانے، نوجوانوں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں شامل ہونے کی ترغیب دینے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کر رہی ہیں۔
As part of the searches being conducted by the NIA, as many as 100 people linked to the Popular Front of India (PFI) were arrested.https://t.co/JnNqgRLqgc
— The Indian Express (@IndianExpress) September 22, 2022
ذرائع نے بتایا کہ ہم نے کچھ اہم ثبوت ملنے کے بعد ان کے خلاف چھاپے مارنے کا فیصلہ کیا۔
چھاپے مارنے سے قبل این آئی اے نے ریاستی پولیس سے امن و امان کی صورتحال کو سنبھالنے کے لیے مناسب حفاظتی انتظامات کرنے کا کہا تھا۔