وزیراعظم عمران خان کی تنخواہوں میں اضافےکی سمری روکنےکی ہدایت

ؐاسلام آباد (ڈیلی اردو) اراکینِ پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر ذرایع نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے اضافے کی سمری روکنے کی ہدایت کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم نے گورنر پنجاب کو سمری پر دستخط سے روک دیا ہے، وزیر اعظم نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو بل دوبارہ ایوان میں لانے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

ذرایع نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو دی گئی لائف ٹائم مراعات کے فیصلے پر بھی نظرِ ثانی کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو پوری زندگی کے لیے گھر دینے کا فیصلہ مناسب نہیں ہے، لائف ٹائم مراعات کا دورانیہ زیادہ سے زیادہ 3 ماہ کرنے کی تجویز دی گئی۔

دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کا بل پی ٹی آئی کی سوچ کے بر عکس ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کو احساس دلایا گیا ہے کہ یہ غلط ہوا ہے۔

نعیم الحق نے کہا کہ وزیر اعظم نے ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہیں بڑھانے کا سخت نوٹس لیا، میں نے وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ پنجاب سے بل واپس لینے کی بات کی ہے۔

ادھر حکومت پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے تنخواہیں بڑھنے کے بل پر میڈیا پر چلنے والی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بل نافذ نہیں ہوا ہے، گورنر پنجاب کے دستخط کے بعد ہی بل نافذ العمل ہوگا، وزیر اعلیٰ کے پاس ایسی کوئی مراعات نہیں ہیں جس پر ایشو بنایا جائے۔

شہباز گل کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی اراکین کی تنخواہیں بڑھنے پر وزیر اعظم نے مایوسی کا اظہار کیا، بل میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے صرف مناسب سیکورٹی کا ذکر ہے، بل سے پہلے پنجاب اسمبلی ارکان کی تنخواہ 18 ہزار تھی اب 80 ہزار کر دی گئی۔

ترجمان نے کہا کہ خیبر پختون خوا ارکان اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 53 ہزار روپے ہے، تنخواہوں کے بل میں کچھ غلط ہوا تو ہم اسے ٹھیک کریں گے، وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم بھی ذاتی طور پر سمجھتے ہیں کہ یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، میری لیڈر شپ کا مائنڈ سیٹ پوچھیں تو اس بل کا دفاع کرنا آسان نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں