کابل: دفتر وزارت داخلہ کی مسجد میں خودکش دھماکا، حقانی نیٹ ورک کے سینیئر رکن سمیت 25 افراد ہلاک

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں وزارت داخلہ کے کمپاؤنڈ کی مسجد میں زوردار دھماکا ہوا جس میں حقانی نیٹ ورک کے ایک سینیئر سمیت 25 سے زائد افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق افغان دارالحکومت میں وزارت داخلہ کے کمپاؤنڈ کی مسجد میں ایک خودکش دھماکے سے بھگدڑ مچ گئی اور آس پاس کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

دھماکا جس مسجد میں ہوا وہاں وزارت داخلہ کے اہم حکام حقانی اور کام کے سلسلے میں آنے والے شہری بھی نماز ادا کرتے ہیں۔ دھماکے کے وقت بھی نمازیوں کی بڑی تعداد مسجد میں موجود تھی۔

طالبان اہلکاروں نے دھماکے کے فوری بعد وزارت داخلہ کے دفتر کا گھیراؤ کرلیا۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 4 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کہ خودکش حملے میں حقانی نیٹ ورک کے ایک سینیئر رکن اور اس گروپ کے سربراہ سراج الدین حقانی کے بھائی انس حقانی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انس حقانی بھی زخمیوں میں شامل ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ خودکش حملے کا ٹارگٹ ممکنہ طور پر سراج حقانی ہو سکتا ہے۔

اسپتال میں 25 زخمیوں کو بھی لایا گیا ہے جن میں سے 7 کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان کے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ایسے حملوں میں داعش خراسان ملوث رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں