تھائی لینڈ: چائلڈ کیئر سینٹر میں فائرنگ سے 22 بچوں سمیت 30 افراد ہلاک

بنکاک (ڈیلی اردو/اے پی/رائٹرز) تھائی لینڈ کے ایک ڈے کیئر سینٹر میں سابق پولیس اہلکار کی فائرنگ سے کم از کم 22 بچوں سمیت 34 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ پولیس کے مطابق حملہ آور نے خود اپنی جان لینے سے قبل اپنی بیوی اور بچے کو بھی فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق پولیس نے حملہ آور کی شناخت سابق پولیس اہلکار کے طور پر ہوئی ہے جسے گزشتہ برس منشیات کے الزامات پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص منشیات کے الزامات پر ٹرائل کا سامنا کر رہا تھا اور شوٹنگ سے کچھ گھنٹوں قبل وہ عدالت میں ہی تھا۔

ضلعی پولیس اہلکار چھکراپت وچت ویدیا نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بندوق بردار شخص کو نونگ بوا لیمفو صوبے میں واقع یوتھائی ساون کے علاقے میں چاقو چلاتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے’ ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں ڈے کیئر کے ایک فلور پر موجود کمرے میں ہر طرف خون ہی خون پھیلا ہوا ہے اور سونے والے میٹس بکھرے ہوئے ہیں۔

جائے وقوع کی سامنے آنے والی ویڈیوز میں عمارت کے باہر موجود لوگوں کی رونے کی آواز سنی جاسکتی ہیں۔پولیس کے مطابق حملہ آور کے فرار ہونے سے قبل عمارت میں 22 بچے اور دو بڑے ہلاک ہوچکے تھے۔

پولیس عہدیدار پیسل لوسومبون نے’ اے پی’ کو بتایا کہ حملہ آور نے کار سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔ پولیس کے مطابق انہوں نے چائلڈ کیئر سینٹر کے باہر دو بچوں اور نو بالغوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا جس میں اس کی بیوی اور بچہ بھی شامل ہے۔

رائٹرز کے مطابق پیسل لوسومبون نے نشریاتی ادارے تھائی پی بی ایس کو بتایا کہ مذکورہ شخص جمعرات کی صبح منشیات کیس کے سلسلے میں عدالت میں تھا۔ جس کے بعد وہ وہاں سے اپنے بچے کی تلاش کے لیے ڈے کیئر سینٹر گیا لیکن اس کا بچہ وہاں نہیں تھا۔

ان کے بقول ”وہ پہلے ہیں دباؤ میں تھا اور جب اسے اپنا بچہ نہیں ملا تو وہ مزید دباؤ میں آگیا اور اس نے فائرنگ شروع کردی۔” ان کا کہنا تھا بعد ازاں وہ اپنے گھر گیا اور اپنی جان لینے سے قبل اپنی بیوی اور بچے کو قتل کردیا۔

اس واقعے کے وقت قریبی دفتر میں کام کرنے والی ضلعی عہدیدار جیداپا بونسوم کا کہنا تھا کہ بندوق بردار شخص جب ڈے کیئر سینٹر پہنچا تو وہاں تقریباً 30 بچے موجود تھے جو معمول کے مقابلے میں کم تعداد تھی، کیوں کہ تیز بارش کی وجہ سے لوگ وہاں نہیں پہنچ سکے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ حملہ آور تقریباً دوپہر کے کھانے کے وقت چائلڈ کیئر سینٹر پہنچا اور وہاں چار یا پانچ عہدیداروں پر فائرنگ کی۔ ان کے بقول جن لوگوں پر فائرنگ کی گئی ان میں ایک آٹھ ماہ کی حملہ استاد بھی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ”فائرنگ کی آواز سن کر لوگوں کو پہلے یہ خیال آیا کہ یہ آتش بازی تھی۔ تاہم جب ہمیں پتا چلا کہ یہ فائرنگ ہے تو یہ بہت چونکا دینے والا لمحہ تھا۔ ہم بہت ڈر گئے تھے اور چھپنے کے لیے بھاگ رہے تھے۔ ”

انہوں نے کہا کہ ”کئی بچے مارے گئے تھے اور میں نے کبھی ایسا نہیں دیکھا۔”

ان کے بقول بندوق بردار شخص زبردستی ایک بند کمرے میں داخل ہوا جہاں بچے سو رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں لگا جیسے حملہ آور نے بچوں کو چھری سے قتل کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں