مساجد پر حملہ دہشتگردی اور سوچی سمجھی سازش ہے، مذمت کرتے ہیں: وزیراعظم نیوزی لینڈ

کرائسسٹ چرچ (ڈیلی اردو) نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے 2 مساجد پر حملے کو سوچی سمجھی سازش قرار دے دیا۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے نیوز کانفرنس کے دوران مساجد پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا۔

جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ یہ ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، واقعے میں 40 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے، یہ حملہ منصوبہ بندی سے کیا گیا اور اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔

وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ حملے میں ملوث تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے، مسجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد واچ لسٹ میں نہیں تھے، زیر حراست افراد کی گاڑی میں بارودی مواد بھی نصب تھا۔

جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ آج کا واقعہ ہمارے معاشرے کی عکاسی نہیں کرتا، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، شہریوں سے درخواست ہے سیکیورٹی اداروں کی ہدایات پر عمل کریں، سیکیورٹی ادارے مستعدی سے کام کررہے ہیں، اس واقعے کی تکلیف کو بھولنا ناممکن ہے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ کرنے والا حملہ آور آسٹریلوی باشندہ ہے، حملہ آور دائیں بازو سے تعلق رکھنے والا انتہا پسند اور متشدد دہشت گرد ہے۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہرکرائسٹ چرچ میں 2 مساجد میں فائرنگ سے 50 نمازی شہید اور 48 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

مسجد میں موجود بنگلادیشی کرکٹ ٹیم اس حملے میں بال بال بچ گئی۔ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کا نام برینٹن ٹیرنٹ اور عمر 28 سال ہے۔ یہ دہشت گرد آسٹریلوی شہری ہے جس کا تعلق سفید فام نسلی انتہا پسندوں سے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں