بلوچستان: چمن میں پولیو ٹیم پر حملہ، لیویز اہلکار ہلاک

کوئٹہ (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے ضلع چمن میں نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے پولیو ٹیم پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں لیویز کا اہلکار ہلاک ہوگیا۔

چمن لیویز اسٹیشن کے انچارج رسالدار فضل باری کے مطابق پاک ۔ افغان بارڈر کے علاقے چمن کے قریب انبار گنجی کے علاقے میں نامعلوم افراد نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے لیویز اہلکار کی شناخت سپاہی حبیب الرحمٰن کے نام سے ہوئی ہے۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1585556441561186304?t=Q0ig9wlCO8hPylFmfsif8Q&s=19

انہوں نے کہا کہ ’فائرنگ کے واقعے میں پولیو ٹیم کے ورکرز کو کوئی نقصان نہیں ہوا‘۔

واقعے کے بعد سیکیورٹی اور ریسکیو ٹیم جائے وقوع پر پہنچی اور لیویز اہلکار کی لاش کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

چمن کے ڈپٹی کمشنر عبدالرحمٰن حمید زہری نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ صوبہ بلوچستان کے 19 اضلاع میں 5 روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم جاری ہے۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل ضلع پشین میں نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے پولیو ٹیم پر حملے کے نتیجے میں ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیو ٹیم کے ورکرز کو کوئی نقصان نہیں ہوا البتہ پولیس اہلکار محمد ہاشم پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور تھا، جو نامعلوم افراد کی گولیاں لگنے سے ہلاک ہوگیا۔

خیال رہے کہ ملک میں پولیو ٹیم پر حملہ نئی بات نہیں ہے، 25 اکتوبر2022 کو ضلع پشین میں بھی نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے پولیو ٹیم پر حملے کے نتیجے میں ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔

پشین کے ڈپٹی کمشنر محمد یاسر نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا تھا کہ ’حملے میں پولیو ٹیم کے ورکرز کو کوئی نقصان نہیں ہوا‘۔

ہلاک ہونے والے پولیس اہلکار کی شناخت محمد ہاشم کے نام سے ہوئی تھی جن کی لاش کو طبی قانونی کارروائی کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا تھا۔

قبل ازیں 17 اگست 2022 کو خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں نامعلوم حملہ آوروں نے پولیو ٹیم کی حفاظت پر تعینات 2 پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

واضح رہے کہ پوری دنیا میں صرف تین ممالک پاکستان، افغانستان اور موزمبیق میں پولیو وائرس کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، رواں سال ان ممالک میں بالترتیب 19، 2 اور 7 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں