لکی مروت میں دہشت گردوں کے حملے میں 2 فوجی ہلاک، لیفٹیننٹ سمیت 4 اہلکار زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختون خوا کے ضلع لکی مروت میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو فوجی ہلاک جبکہ لیفٹیننٹ سمیت چار اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق تھانہ سرائے گمبیلا کی حدود وانڈہ پشان کے قریب درگے میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کا مشترکہ آپریشن جاری تھا کہ دہشت گردوں نے فورسز پر اچانک حملہ کر دیا۔

ذرائع نے ڈیلی اردو کو بتایا کہ اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں پاکستان آرمی کے جے سی او قاسم اور حوالدار چنگیز خان ہلاک ہوگئے جبکہ لیفٹیننٹ بلال سمیت 4 فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ بلال کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ ڈیرہ سپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔

لکی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے ڈیلی اردو کو بتایا کہ حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ادھر جمعہ کی رات بھی دہشت گردوں نے وانڈہ ارسلا میں صدر تھانہ پر حملہ کر دیا جو کہ پولیس نے طویل جھڑپ اور فائرنگ تبادلہ کے بعد ناکام بنا دیا۔ پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے صدر تھانے پر حملے میں ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ دریں اثناء رات گئے پولیس ترجمان نے بتایا کہ تھانہ پر حملہ پسپا کر دیا گیا ہے۔ حملہ میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے دونوں حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان محمد خراسانی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملنگ اڈہ کے قریب سی ٹی ڈی اور فوج نے مشترکہ طور پر مجاہدین پر چھاپہ مارنے کی کوشش کیـ تحریک طالبان پاکستان کے مجاہدین نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے کم از کم دو فوجیوں قاسم اور حوالدار چنگیز کو ہلاک جبکہ کیپٹن بلال سمیت چار اہلکاروں کو زخمی کردیا اور چھاپہ ناکام رہا۔

اسی طرح مذکورہ ضلع لکی کے تھانہ صدر، وانڈہ ارسلا پل پر پولیس چوکی کے قریب اس وقت جھڑپ ہوئی جب پولیس نے مجاہدین کو روکنے کی کوشش کی، حملے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

ترجمان تحریک طالبان پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج اور پولیس سرچ آپریشن کے نام پر شہریوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں