پاکستانی پاسپورٹ دنیا کا چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ قرار

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان کے پاسپورٹ کو دنیا کو چوتھا بدترین پاسپورٹ قرار دیدیا گیا۔ پاکستان کا پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو دنیا کے 8 ممالک میں ویزے کے بغیر داخلے کی اجازت ہے۔

کینیڈا میں قائم گلوبل سیٹیزن شپ سروسز فراہم کرنے والی کمپنی ’آرٹن کیپیٹل‘ نے اپنا نیا پاسپورٹ انڈیکس جاری کردیا ہے جس میں پاکستانی پاسپورٹ کو 94 ویں درجے پر رکھا گیا ہے۔

آرٹن کیپیٹل‘ کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد بارباڈوس، ڈومینیکا، گمبیا، ہیٹی، مائیکرونیشیا، سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنزاور ٹرینڈاڈ اینڈ ٹوباگو بغیر ویزے کے جا سکتے ہیں۔

پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کو بولیویا، برونڈی، کیپ ورڈے، کوموروس، گنی بساؤ، مڈغاسکر، مالدیپ، موریطانیہ، نیپال، پلاؤ، روانڈا، سمووا، سیرا لیون، صومالیہ اور دیگر ممالک میں ویزا آن ارائیول کی سہولت حاصل ہے۔

آرٹن کیپیٹل کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ کو 94 ویں نمبر پر صومالیہ کے ساتھ رکھا گیا ہے، پاکستانی پاسپورٹ پر 44 ممالک کا بغیر ویزا سفر کیا جاسکتا ہے، جس میں سے 10 ممالک مکمل ویزا فری ہیں اور 34 آن ارائیول ویزا دیتے ہیں۔

پاکستان کے بعد عراق 95 ویں نمبر کیساتھ دوسرے، شام 96 ویں نمبر کیساتھ تیسرے اور افغانستان 97 ویں نمبر کے ساتھ دنیا کا سب سے کمزور ترین پاسپورٹ ہے۔

یمن 93 ویں، بنگلہ دیش 92 ویں، شمالی کوریا، لیبیا اور فلسطین 91 ویں اور ایران کو 90 ویں نمبر کے ساتھ پاکستان سے زیادہ طاقتور قرار دیا گیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ کو دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے جہاں کے شہری بغیر ویزہ 180 ممالک کا سفر کر سکتے ہیں۔

ہالینڈ، آسٹریا، جرمنی، سوئٹزرلینڈ سمیت دیگر ممالک کے شہریوں کو 173 ممالک کا دورہ کرنے کیلئے ویزے کی ضرورت نہیں۔

امریکا، پولینڈ، آئرلینڈ، ڈنمارک، بیلجیئم، نیوزی لینڈ، پرتگال اور ناروے کے لوگ 172 ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کر سکتے ہیں، یوکرین نے اپنا 20 واں نمبر برقرار رکھا، 2021 میں یوکرین کو 127 ممالک تک ویزہ فری رسائی حاصل تھی جو بڑھ کر 144 ہوگئی۔

فہرست میں بھارت کا پاسپورٹ 72 ویں نمبر پر ہے جس کے شہریوں کو 24 ممالک میں ویزا فری انٹری اور 48 ممالک میں آن ارائیول ویزے کی سہولت حاصل ہے۔

رواں سال کے دوران دنیا کے ہر ملک کا پاسپورٹ طاقتور ہوا جس کی وجہ سفری سہولیات کو آسان بنا کر معاشی فوائد حاصل کرنے کی کوشش ہے، یہ درجہ بندی دنیا بھر میں نقل و حرکت میں نمایاں بہتری کو ظاہر کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں