امریکی ریاست ورجینیا میں 6 سالہ بچے نے خاتون ٹیچر کو گولی مار دی

واشنگٹن (ڈیلی اردو/اے پی/وی او اے) امریکہ میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ ہوا ہے، جہاں پہلی کلاس کے ایک چھ سالہ بچے نے اپنی اسکول ٹیچر کو فائرنگ کر کے زخمی کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس ‘ کے مطابق ریاست ورجینیا کے شہر نیوپورٹ نیوز کے پولیس اور اسکول حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا واقعہ جمعے کو پہلی جماعت کے کلاس روم میں تکرار کے دوران پیش آیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ رچ نیک ایلمنٹری اسکول میں فائرنگ کے دوران کوئی طالب علم زخمی نہیں ہوا۔ تاہم خاتون ٹیچر کو شدید زخم آئے ہیں۔

نیوپور ٹ نیوز پولیس چیف اسٹیو ڈریو کا کہنا تھا کہ خاتون کی حالت میں جمعے کی شام تک کچھ بہتری دیکھی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ حادثاتی طور پر نہیں ہوا ہے۔ خاتون ٹیچر اور طالب علم کلاس روم میں ایک دوسرے کو جانتے تھے۔

پولیس چیف کے بقول لڑکے کے پاس کلاس روم میں ہینڈگن تھی اور تفتیش کار یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بچے نے یہ گن کہاں سے حاصل کی۔

البتہ پولیس چیف نے فائرنگ کے واقعے، تکرار یا اسکول کے اندر کیا ہوا اس حوالے سے مزید تفصیل فراہم نہیں کی۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ چھ سالہ بچے کا فائرنگ میں ملوث ہونا انتہائی غیرمعمولی ہے اور ایسا کبھی نہیں سنا۔

پولیس چیف کی جانب سے اس بات کا واضح جواب نہیں دیا گیا کہ وہ لڑکے کے والدین سے رابطے میں ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ محکمۂ پولیس کے ارکان تفتیش کو دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مقامی پراسیکیوٹر اور دیگر اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ اس بچے کو بہتر سروسز کی فراہمی میں ہماری مدد ہوسکے۔

خیال رہے کہ ورجینیا کا قانون چھ سالہ بچے پر بالغ کے طور پر مقدمہ چلانے کی اجازت نہیں دیتا۔ اس کے علاوہ اگر وہ قصوروار ثابت ہوتا ہے تو چھ سالہ بچہ محکمۂ جووینائل کی تحویل میں رہنے کے لیے کافی چھوٹا ہے۔

لہٰذا ایک جووینائل جج کو اختیار ہوگا کہ وہ والدین کی تحویل کو منسوخ کرے اور بچے کو محکمۂ سماجی خدمات کے دائرہ کار میں رکھے۔

ورجینیا کے محکمۂ تعلیم کی ویب سائٹ کے مطابق رچنیک اسکول میں تقریباً 550 بچے ہیں جو کنڈرگارٹن سے پانچویں جماعت تک کے ہیں۔

اسکول حکام نے اعلان کیا ہے کہ پیر کو اسکول میں کوئی کلاس نہیں ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں