مہسا امینی کی ہلاکت: یورپی یونین نے ایران میں مظاہرین کی پھانسی کو دہشت ناک قرار دیدیا

برسلز (ڈیلی اردو) یورپی یونین نے ایران میں حجاب کے خلاف مظاہروں میں شریک دو لڑکوں کی پھانسی کو دہشت ناک قرار دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں دو مظاہرین لڑکوں کی پھانسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یورپی یونین خارجہ امور کے ترجمان جوزف بورل کا کہنا تھا کہ ایران میں حالیہ مظاہروں میں شریک دو لڑکوں کی پھانسی دہشت ناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پھانسی ایرانی حکام کی مظاہرین کے خلاف پرتشدد اقدامات کی ایک اور علامت ہے، ایران مظاہرین کے خلاف سزائے موت پر عمل درآمد کے قابل مذمت اقدامات فوری روکے۔

ایران میں حالیہ مظاہروں میں شریک دو لڑکوں کو گزشتہ روز سزائے موت دی گئی، دونوں لڑکے ایرانی پیراملٹری فورس کے اہلکار کے قتل میں ملوث قرار دیے گئے تھے۔

ایرانی حکومت کی جانب سے مظاہروں میں شریک دو نوجوانوں کو اس سے قبل بھی سزائے موت بھی دی گئی تھی جس میں سے ایک کی شناخت محسن اور دوسرے کی ماجد رضا کے نام سے ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ ایران میں حجاب کے معاملے پر زیر حراست لڑکی مہسا امینی کی موت کے خلاف ستمبر 2022 سے مظاہرے جاری ہیں، مظاہروں کے آغاز کے بعد اب تک کم از کم 14 ہزار کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 63 بچوں سمیت کم از کم 458 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں