سری نگر: کشمیر میں تین بھارتی فوجی کھائی میں گر کر ہلاک

سری نگر (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے پاس تعینات تین بھارتی فوجی گہری کھائی میں گر کر ہلاک ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تینوں فوجیوں کی باقیات مل گئی ہیں تاہم ابھی دیگر تفصیلات کا انتظار ہے۔

بھارتی فوج نے بدھ کی صبح اپنی ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ اطلاع دی کہ اس کے چنار کور کے ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) اور دو دیگر رینک کے فوجی اس وقت ہلاک ہو گئے، جب وہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر معمول کے ایک آپریشن کے تحت گشت کر رہے تھے۔

بھارتی فوج کے مطابق یہ واقعہ منگل کی شام کو شمالی ضلع کپواڑہ کے مچھل سیکٹر میں پیش آیا اور متاثرہ فوجیوں کی لاشیں بدھ کی صبح ایک کھائی سی برآمد کی گئیں۔ بیان کے مطابق ایل او سی کے پاس فارورڈ علاقے میں گشت کے دوران یہ فوجی ایک گہری کھائی میں پھسل گئے، اسی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔

بھارتی فوج کی چنار کور نے اپنی ایک ٹویٹ کہا، ”یہ واقعہ مچھل سیکٹر میں پیش آیا۔ فارورڈ ایریا میں گشت کے دوران ایک نفری ٹریک پر برف ہونے کی وجہ سے گہری کھائی میں پھسل گئی۔ اس میں ایک جی سی اور دو دیگر فوجی ہلاک ہو گئے۔ تینوں بہادروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ مزید تفصیلات کا انتظار کریں۔”

حکام کے مطابق جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا، وہاں گزشتہ کچھ دنوں سے شدید برف باری ہو رہی ہے اور واقعے کی مزید تفصیلات ابھی آنا باقی ہیں۔

بھارتی فوج کی چنار کور کشمیر کے فوجیوں پر مشتمل ہے اور اسی مناسبت سے اسے کشمیر کے معروف درخت چنار کا نام دیا گیا ہے۔

کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ

گزشتہ ماہ کے اوائل میں بھارت کے نائب وزیر داخلہ نتیہ نند رائے نے بتایا تھا کہ جموں و کشمیر میں سن 2022 میں 30 نومبر تک عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان تصادم کے متعدد واقعات میں 180عسکریت پسند مارے گئے۔

انہوں نے پارلیمان کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا، ”جموں و کشمیر میں نومبر 2022 کے اواخر تک دہشت گردی کے 123 واقعات پیش آئے۔ ان میں 180عسکریت پسند اور 31 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ جب کہ 31 عام شہریوں کو بھی اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں