شامی جہادی کیمپ سے 47 فرانسیسی شہریوں کی اپنے ملک واپسی

پیرس (ڈیلی اردو) فرانس نے شمال مشرقی شام کے جہادی کیمپوں سے 47 شہریوں کو وطن واپس بلا لیا۔

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ شام کے جہادی کیمپ سے شہری بلا لیے گئے، وطن واپسی میں 32 بچے اور 15 خواتین شامل ہیں جن کی طبی اور سماجی نگرانی کی جائے گی۔

اقوام متحدہ کی کمیٹی نے جنگ زدہ ملک میں قید اپنے شہریوں کے تحفظ میں ناکامی پر پیرس کی مذمت کی تھی، جس کے بعد فرانس نے یہ قدم اٹھایا اور مزید شہریوں کو ملک واپس بلا لیا۔

2019 میں داعش (ISIS) کے خاتمے کے بعد سے سینکڑوں خواتین اور بچے، جن میں سے اکثر غیر ملکی شہریت کے حامل ہیں، کو شامی کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔

گزشتہ دہائی کے دوران یورپ سے ہزاروں شدت پسندوں نے داعش کے جنگجو بننے کے لیے شام کا رخ کیا تھا، یہ جنگ جو اپنے خاندانوں کے ہمراہ خود ساختہ ’خلافت‘ میں رہ رہے تھے، جو عراق اور شام میں زیر قبضہ علاقے میں قائم تھی۔

فرانسیسی وزارت خارجہ نے شام میں کردوں کے زیر انتظام مقامی انتظامیہ کے تعاون پر شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ نابالغ بچوں کو متعلقہ ادارے کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں ان کی طبی اور سماجی نگرانی کی جائے گی، جب کہ بالغ افراد کو عدالتی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

یہ فرانس کی تیسرے بڑے پیمانے پر خواتین اور بچوں کی واپسی ہے، اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں 15 خواتین اور 40 بچے فرانس منتقل ہوئے تھے اور جولائی میں 16 مائیں اور 35 کم عمر بچوں کی واپسی ہوئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں