بھارت میں فوجی مشقوں کے دوران 2 طیارے ٹکرا کر تباہ، ایک پائلٹ ہلاک، دو پائلٹ زخمی

نئی دہلی (ڈیلی اردو/بی بی سی) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے جنوب میں فوجی مشقوں کے دوران انڈیا فضائیہ کے دو طیاروں میں دوران پرواز ٹکر سے ایک پائلٹ ہلاک اور دو پائلٹ زخمی ہوئے ہیں۔

فضائیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں طیارے ’پرواز کے تربیتی مشن‘ پر تھے جب یہ حادثہ ہوا۔

دونوں طیاروں نے مدھیہ پردیش میں گوالیار ایئر بیس سے اڑان بھری تھی جو کہ اس مقام سے 50 کلومیٹر دوری پر واقعہ ہے جہاں سے ملبہ ملا ہے۔

انڈین ایئرفورس نے حادثے کی وجہ معلوم کرنے کے لیے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

حادثے میں روسی ساختہ سکوئی سو 30 شامل تھا جس میں دو پائلٹ تھے۔ دوسرا طیارہ فرانسیسی ساختہ میراج تھا جس میں ایک پائلٹ موجود تھا۔

پہلا طیارہ ریاست مدھیہ پردیش کے پہاڑ گڑھ علاقے میں گِرا جو کہ نئی دہلی کے 300 کلو میٹر جنوب میں واقع ہے۔

مبلے کے قریب پولیس افسر دھرمیندرگور نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’دوسرا طیارہ ممکنہ طور پر اس مقام سے کچھ دور جا گرا ہے اور ہم نے اس کی تلاش کے لیے ٹیمیں روانہ کی ہیں۔‘

دوسرے طیارے کے حوالے سے مورینا کے ضلعی پولیس افسر اشوتوش باگری نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ’حادثے کے مقام پر دو پائلٹس کی شناخت ہوئی ہے۔ انھیں طبی مدد کے لیے انڈین ایئر فورس کے ہیلی کاپٹر میں لے جایا گیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‘

مدھیہ پریش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ مقامی حکام کو امدادی کارروائیوں میں ایئر فورس کی مدد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اس سے قبل حالیہ تاریخ میں انڈین فضائیہ کو متعدد حادثوں میں نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

گذشتہ سال اکتوبر کے دوران اروناچل پردیش میں چینی سرحد کے قریب ایک ہیلی کاپٹر گِرنے سے پانچ فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

ستمبر 2021 کے دوران تمل ناڈو کے ہیلی کاپٹر حادثے میں انڈیا کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل بپن روات اور ان کی اہلیہ سمیت ایک درجن کے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت ملک کی مسلح افواج کے لیے نئے طیاروں اور فوجی سامان کے فوری بندوبست کی کوششوں میں ہے۔

گذشتہ سال حکومت نے مقامی طور پر تیار کیے گئے پہلے فوجی طیارے کی نمائش کی تھی جسے روسی دفاعی معاونت کے ساتھ بنایا گیا۔ تاریخی اعتبار سے روس انڈیا کا دفاعی معاون رہا ہے۔

جون 2022 میں انڈیا میں ایک نئی سکیم کے تحت فوج میں سپاہیوں کی مخصوص مدت کے لیے بھرتیوں کے معاملے پر مظاہروں میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

انڈیا کی فوج میں بھرتی سے متعلق ’اگنی پتھ سکیم‘ کی مخالفت میں ملک کے مختلف حصوں میں جاری احتجاج کی وجہ سے 300 سے زیادہ ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔

اگنی پتھ یا آگ کا راستہ نامی پروگرام کا مقصد انڈین فوج میں نوجوانوں کو قلیل مدت کے لیے بھرتی کرنا ہے۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ نئی سکیم سے فوج میں نوجوانوں کی نمائندگی بھی بڑھے گی، لیکن نوجوانوں کا کہنا ہے کہ یہ سکیم ایک دھوکہ ہے جس کا مقصد نوکریاں اور دیگر مواقع پیدا کرنا نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں