ڈیرہ اسماعیل خان میں بھتہ نہ دینے پر شیعہ زمینداروں کی فصل نذر آتش

ڈی آئی خان (بیورو رپورٹ) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں نامعلوم افراد نے اہل تشیع زمینداروں کی کماد کی فصل کو رات کی تاریکی میں نذر آتش کر رہے ہیں۔

تھانہ یونیورسٹی کی حدود میں کوٹلہ قائم شاہ اور چاہ روشن والا میں بھی یہی سلسلہ جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق پچھلے ایک ہفتے میں مختیار شاہ، جنرل کونسلر سید سجاد شاہ، سید جلال شاہ، سید نزاکت شاہ کی فصلات کو اگ لگائی جا چکی ہے۔

نامعلوم افراد کی جانب سے اہل تشیع زمینداروں کی فصلات کو اگ لگانے کے واقعات کی باقاعدہ ایف آئی آر تھانہ یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان درج ہو چکی ہے۔

ایک مومن زمیندار سے ڈیلی اردو کے بیورو چیف سید توقیر حیسن زیدی کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا تو اس مومن زمیندار کا کہنا تھا کہ بھتہ نہ دینے کی صورت میں فصل کو آگ لگانے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ کسی اہل تشیع زمیندار کو بھتے کی کسی قسم کی کوئی فون کالز نہیں آئی البتہ نامعلوم افراد کی جانب سے اہل تشیع زمینداروں کی فصلات کو اگ لگانے کی خبر حقیقت ہے۔

ادھر ڈیرہ اسماعیل خان میں تھانہ گومل یونیورسٹی کی حدود ابھایا والا پل کے قریب نامعلوم افراد نے ایک اہل تشیع زمیندار سید نزاکت حسین شاہ کی 5 ایکڑ اراضی پر گنے کی تیار فصل کو نامعلوم افراد نے آگ لگا دی جس سے گنے کی تیار فصل مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گئی۔ تھانہ گومل یونیورسٹی پولیس نے سید نزاکت حسین شاہ کی رپورٹ پر نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں تعینات ایک سینیئر سیکورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈیلی اردو کو بتایا کہ شیعہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے زمینداروں کی فصلوں کو آگ لگنے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے اقبال عرف بالی کھیارہ گروپ، لشکر خراسان اور لشکر جھنگوی کے دہشت گرد ملوث ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں