بھارتی ریاست اڑیسہ کے وزیرِ صحت قاتلانہ حملے میں ہلاک

نئی دہلی (ڈیلی اردو/وی او اے) بھارت کی مشرقی ریاست اڑیسہ کے وزیرِ صحت نبا کشور داس پر اتوار کو قاتلانہ حملہ ہوا جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ لیکن زیادہ خون بہنے کے باعث ڈاکٹرز ان کی جان نہ بچا سکے۔

بھونیشور کے اپولو اسپتال سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وزیر صحت کو اسپتال میں داخل کرائے جانے کے بعد ڈاکٹرز کی ایک ٹیم نے ان کا آپریشن کیا۔

آپریشن کے وقت معلوم ہوا کہ ایک گولی ان کے بائیں سینے میں داخل ہو کر باہر نکل گئی تھی۔ گولی نے ان کے دل اور بائیں پھیپھڑے کو زخمی کر دیا۔ انتہائی نگہداشت کے شعبے میں ان کا علاج چل رہا تھا، لیکن ڈاکٹرزانھیں بچانے میں ناکام رہے اور شام کے وقت ان کی موت واقع ہو گئی۔

اس سے قبل کی اطلاعات کے مطابق ریاستی وزیر پر سیکیورٹی پر مامور ایک پولیس افسر نے قاتلانہ حملہ کیا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جس اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) سیکیورٹی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی اسی نے نبا کشور داس پر فائرنگ کی۔

حملہ کرنے والے پولیس افسر کا نام گوپال داس بتایا جا رہا ہے۔ حملے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہیں جن میں سے ایک میں وزیر کو گولی لگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

فائرنگ میں ایک پولیس افسر اور ایک اور شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نبا کشور داس نوین پٹنائک حکومت میں ایک سینئر وزیر تھے۔ ان پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ جھرسوگوڈا ضلع کے برج راج نگر میں حکمرا ن جماعت بیجو جنتا دل کے ایک نئے دفتر کا افتتاح کرنے آئے۔

وہ گاندھی چوک پر جیسے ہی اپنی کار سے باہر نکلے کہ ان پر قریب سے دو فائر کیے گئے۔

فائرنگ کرنے کے بعد حملہ آور نے بھاگنے کی کوشش کی، البتہ اسے پکڑ لیا گیا۔

اسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ تاحال حملے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔

برج راج نگر کے سب ڈویژنل پولیس افسر (ایس ڈی پی او) گوپتیشور بھوئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر کی حالت نازک ہے۔ انہیں جھرسوگوڈا ایئرپورٹ سے ایئر لفٹ کرکے بھونیشور لے جایا گیا ۔

ان کے مطابق اے ایس آئی نے انتہائی قریب سے سینے میں گولیاں ماری تھیں۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولی لگنے کے بعد نبا کشور داس کے سینے سے خون بہہ رہا ہے جب کہ وہ اپنے سینے پر ہاتھ سے دباو ڈالتے ہوئے کار سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس واقعے کے بعد بیجو جنتا دل کے کارکن جائے واردات پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ وہ وزیر کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔

پولیس کے مطابق اس علاقے میں صورت حال کشیدہ ہے۔پولیس نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ حملہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا ہے۔

نبا داس بیجو جنتا دل کے ایک اہم رہنما ہیں اور 2024 کے عام انتخابات سے قبل ہونے والے اس واقعے نے سیکیورٹی فورسز کے درمیان تشویش پیدا کر دی ہے۔

واضح رہے کہ اڑیسہ میں انتخابات کے موقع پر تشدد کی تاریخ رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور کرائم برانچ کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ فائرنگ کے اس واقعے سے صدمے میں ہیں۔

ان کے مطابق کرائم برانچ کے سینئر افسران کو جائے واردات پر جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نبا کشور داس جھرسوگوڈا اسمبلی حلقے سے 2009 سے ہی بیجو جنتا دل کے نمائندے ہیں۔

وہ گزشتہ دنوں اس وقت سرخیوں میں آئے جب ہندو مذہب کے ایک تہوار تروینی اماوسیہ کے موقع پر انہوں نے مہاراشٹرا کے شنی سنگناپور مندر میں ایک کلو 700 گرام سونا، پانچ کلو چاندی اور ایک کروڑ روپے کا دان دیا۔

رپورٹس کے مطابق وہ اڑیسہ کابینہ میں وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک کے بعد سب سے امیر وزیر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں