یوکرین میں مغربی ٹینکوں کو تباہ کرنے کیلئے نقد انعامات

ماسکو (ڈیلی اردو/اے ایف پی/ڈی پی اے) ایک روسی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں مغربی ساختہ ٹینکوں کو تباہ کرنے یا پکڑنے والے اولین فوجیوں کو 50 لاکھ روبل (72 ہزار ڈالر) کا نقد انعام دیا جائے گا۔ مغربی جنگی ٹینک یوکرین میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔

امریکہ، جرمنی اور کئی دوسرے یورپی ممالک آئندہ چند مہینوں کے دوران کییف حکومت کو درجنوں جدید جنگی ٹینک بھیجنے کے لیے کمر بستہ ہیں۔ یوکرین جنگ کو شروع ہوئے تقریباﹰ بارہ ماہ ہونے والے ہیں اور مغربی ممالک ان ٹینکوں کی مدد سے یوکرین کی عسکری صلاحیت بڑھانا چاہتے ہیں۔

روسی کمپنی کی طرف سے انعام کا اعلان

توانائی کے شعبے سے وابستہ فورس نامی ایک روسی کمپنی نے ایسے روسی فوجیوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا ہے، جو جرمن یا امریکی ساختہ ٹینکوں کو ”پکڑیں یا تباہ‘‘ کریں گے۔ اور ایسا کرنے پر انہیں ایک ٹینک کے عوض پانچ ملین روبل نقد فراہم کیے جائیں گے۔ فورس کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ نیٹو اتحاد یوکرین کو ”ہتھیاروں کی لا محدود فراہمی‘‘ کے ساتھ تنازعے کو بڑھا رہا ہے۔ اس کمپنی نے مزید کہا ہے کہ اگر کوئی روسی فوجی مغربی ساختہ جنگی طیارے کو مار گرائے گا تو اسے 15 ملین روبل ( دو لاکھ پندرہ ہزار ڈالر ) نقد انعام دیا جائے گا۔

کیا جنگ میں مزید شدت پیدا ہو گی؟

روس کی جانب سے مغربی ممالک کے یوکرین کو ٹینکوں کی فراہمی کے اس فیصلے کو جنگ کی شدت میں ایک خطرناک اضافہ قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ماسکو حکومت کے ایک ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ ان ٹینکوں کو اگلے محاذوں پر ہی ”جلا دیا‘‘ جائے گا۔ دوسری جانب مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ ختم کرنے اور روس کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنا ضروری ہے۔

یاد رہے کہ ماضی میں خود امریکی صدر جو بائیڈن بھی اس خدشے کا اظہار کر چکے ہیں کہ یوکرین کو ٹینک فراہم کرنے سے تیسری عالمی جنگ کے شروع ہونے کا خطرہ ہے تاہم اب وہ بھی کییف حکومت کو ٹینک فراہم کرنے کے حق میں ہیں۔

ابھی یوکرین کو مغربی ٹینک فراہم نہیں کیے گئے۔ یوکرینی فوجیوں کو ٹینکوں کی تربیت فراہم کرنے اور ٹینک یوکرین پہنچانے میں ابھی کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ دوسری جانب یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے مغربی ممالک سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو بھی مطالبہ کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں