میانوالی کے تھانہ مکڑوال پر دہشتگردوں کا بڑا حملہ پولیس نے ناکام بنادیا

میانوالی + لاہور (ڈیلی اردو) صوبہ پنجاب کے ضلع میانوالی میں پولیس تھانہ مکڑ وال پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنادیا۔

ڈی پی او میانوالی محمد نوید نے میڈیا کو بتایا کہ تھانہ مکڑوال پر 15 سے 20 دہشت گردوں نے حملہ کیا تاہم حملے میں تمام اہلکار محفوظ رہے۔

ڈی پی او میانوالی کے مطابق دہشت گردوں نے حملے میں جدید آتشیں اسلحے کا استعمال کیا، پولیس کی جوابی فائرنگ سے چند دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔

دہشت گرد اپنے زخمی ساتھیوں کو لےکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، واقعے کے بعد پولیس نے تمام علاقے کو گھیرے میں لے کرسرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔

انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سٹیشن ہاؤس آفیسر ( ایس ایچ او ) مکڑ وال ملک فیاض سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور بہادری و فرض شناسی پر ایس ایچ او اور محرر کو شاباش دیتے ہوئے حوصلہ افزائی کی۔

میانوالی پولیس حکام کے مطابق جدید اسلحے سے لیس حملہ آور اور دہشت گردوں نے میانوالی کے تھانہ مکڑوال پر حملہ کیا جس پر پولیس ، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) اور دیگر فورسز نے بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا اور دہشت گردوں کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔

ڈویژنل پولیس آفیسر ( ڈی پی او ) میانوالی محمد نوید حملے کے فوری بعد مزید نفری کے ہمراہ تھانہ مکڑوال پہنچے جبکہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ایس ایچ او مکڑ وال سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور بہادری و فرض شناسی پر ایس ایچ او اور محرر کو شاباش دیتے ہوئے حوصلہ افزائی کی۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ دہشت گرد عناصر کا تعاقب جاری رکھتے ہوئے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے، سی ٹی ڈی اور ایلیٹ فورس اور سپیشل برانچ آپریشن میں میانوالی پولیس کو بھرپور معاونت فراہم کریں۔

حملے کی پیشگی اطلاع

واضح رہے کہ انٹیلیجنس ایجنسیز نے میانوالی پولیس کو تھانے پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی اس اطلاع پر دہشتگردوں کا بڑا حملہ ناکام بنایا گیا۔

ادھر پنجاب پولیس کے واٹس ایپ گروپ میں موصول ہونے والی ایک آڈیو کے مطابق مقامی پولیس کو دہشت گردوں کے ممکنہ حملے کی اطلاع پہلے سے موصول ہو چکی تھی۔ پولیس ممکنہ حملے سے نمٹنے کے لئے اسلحے سے لیس ہونے کے ساتھ ساتھ پوری طرح چوکنا تھی۔

چار رکنی کمیٹی تشکیل

دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے میانوالی حملے کے پیش نظر خصوصی 4 رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس میں ایڈیشنل آئی جیز ٹریننگ، سپیشل برانچ، آپریشنز اور ڈی آئی جی آئی ٹی شامل ہیں، کمیٹی آر پی او سرگودھا کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے تعاقب کے لیے سرچ اور کومبنگ آپریشنز پلان کرے گی۔

آئی جی پنجاب نے میانوالی بلخصوص تھانہ مکڑوال اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سرچ اور کومبنگ آپریشنز میں تیزی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں اور ایجنسیوں کے ساتھ مل کر میانوالی میں بھرپور سرچ آپریشن کئے جائیں، دہشت گرد عناصر اور انکے سہولت کاروں کو زیرو ٹالرینس کے تحت کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کا خراج تحسین

علاوہ ازیں نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے میانوالی کے تھانہ مکڑوال پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر پولیس کو خراج تحسین پیش کیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب پولیس کے بہادر سپوتوں نے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو جرات سے خاک میں ملایا، پولیس کے جری جوانوں کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں، دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے والے دلیر جوانوں کو شاباش دیتا ہوں۔

نگران وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس کے یہ جوان قوم کے ہیرو ہیں اور قوم کو اپنے بہادر سپوتوں پر ناز ہے۔

ٹی ٹی پی نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی

دوسری جانب کالعدم تںطیم تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان ٹی ٹی پی محمد خراسانی نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی ٹی پی کے جنگجوؤں نے تھانہ مکڑوال پر بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے حملہ کیا ہے جس میں کافی ساری ہلاکتوں کا امکان ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ تھانے کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے اور ٹی ٹی پی کے جنگجو بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں