کراچی: رینجرز پر دستی بم حملوں میں ملوث کالعدم تنظیم کا رکن گرفتار

کراچی (ڈیلی اردو) کراچی میں دہشتگردی کی متعدد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب کالعدم سندھ دیش ریوولوشنری آرمی (ایس آر اے) کے ایک سرگرم رکن کو ملیر پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ملیر عرفان علی بہادر کے مطابق گرفتار ملزم حنیف عرف بلو بادشاہ کا نام سندھ پولیس کی مطلوب ملزمان کی ریڈ بک میں 106صفحہ پر ہے۔

ایس ایس پی ملیر کے مطابق گرفتار دہشتگرد حنیف کراچی اور اندرون سندھ میں رینجرز پر دستی بم حملوں میں ملوث ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم حنیف نے دہشتگردی کی تربیت افغانستان میں حاصل کی جہاں ملزم نے چھوٹے بڑے تمام ہتھیار، راکٹ چلانے اور بم بنانے کی ٹریننگ کی۔

حنیف نے 2019 میں ایس آر اے میں شمولیت اختیار کی، دہشتگردی کی کاررائیوں کے لیے آپس میں رابطہ موبائل ایپلی کیشن ٹیلی گرام کے ذریعے کرتے ہیں۔

دہشتگردی کی پہلی واردات گلستان جوہر کامران چورنگی پر 10جون 2020 کو رینجرز پر دستی بم حملے سے کی،ملزم اور ساتھیوں نے 19جون کو گھوٹکی میں رینجرز کی موبائل پر دستی بم سے حملہ کیا۔

4 جولائی 2020 کو پنوں عاقل میں رینجرز کی گاڑی پر دستی بم پھینکا۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ اس نے 5 اگست 2020ء کو کراچی میں کشمیر ریلی پر ہینڈ گرینڈ سے حملہ کیا۔ 5 اگست 2020 کو ہی کورنگی میں رانا جی اسٹیٹ پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا۔

15 دسمبر2020ء کو کلفٹن میں چائنا ریسٹورنٹ کے مالک کی گاڑی پر میگنیٹک بم لگایا، 15 دسمبر 2020 کو شیخ زیدکیپمس پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا۔ 22 دسمبر 2020کو سپر ہائی وے جمالی پل پر چائینیز پر فائرنگ کرکے زخمی کیا۔

2019 میں قائد آباد پل پر بارود سے بھری موٹر سائیکل کھڑی کی لیکن دھماکہ نہیں ہوسکتا۔

ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ اسے دہشتگردی کی وارداتوں کا حکم ایس آر اے کا کمانڈر اصغر شاہ اور سجاد شاہ دیتا تھا۔

عرفان بہادر کے مطابق گرفتار دہشت گرد حنیف کے ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مار کاروائیاں جاری ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں