سانحہ کرائسٹ چرچ: متاثرہ مساجد کے باہر ہزاروں افراد اذان سننے کیلئے جمع ہو گئے

ولنگٹن/کرائسٹ چرچ (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں سانحہ کرائسٹ چرچ کے متاثرین سے یک جہتی اور محبت کے اظہار کا دل کو پگھلا دینے والا منظر دکھائی دیا، پارلیمانی کارروائی کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں پہلی بار سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 153 اور 54 کی تلاوت سے پارلیمنٹ کے اجلاس کا آغاز کیا گیا۔ مذکورہ آیات میں ایمان والوں کو نماز اور صبر سے مدد مانگنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پارلیمنٹ سے خطاب کرتے وقت کیوی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے السلام و علیکم کہہ کر آغاز کیا اور اس کا ترجمہ بھی سنایا۔

وزیرِ اعظم جیسنڈا نے پاکستان کے شہری نعیم رشید کی بہادری کو خراج تحسین کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، حملہ آور بدنام شہرت چاہتا تھا، لیکن ہم اس کا نام تک نہیں لیں گے۔

بہادر وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ دہشت گرد، انتہا پسند اور مجرم ہے، میں اس کا نام کبھی نہیں لوں گی۔

دوسری طرف نیوزی لینڈ میں عوامی اور سرکاری سطح پر متاثرہ مسلمانوں سے ہم دردی اور یک جہتی کا اظہار جاری ہے، سیکڑوں افراد نے ادب اور احترام کے ساتھ مساجد کے باہر کھڑے ہو کر اذان سنی۔

کرائسٹ چرچ کی دونوں مسجدوں کے سامنے لوگوں نے پھول رکھے، چرچ کے باہر پچاس سفید جوتے رکھے گئے، مختلف مذاہب کے ماننے والوں نے شان دار خراج عقیدت پیش کیا۔

ادھر آسٹریلوی وزیر اعظم نے انٹرنیٹ سے انتہا پسند مواد ہٹانے پر زور دیا ہے، خیال رہے کہ حملہ آور آسٹریلوی باشندہ تھا، اور اس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر پوری دنیا میں وائرل ہوئی ہے۔

یہاں پاکستان میں شہید سہیل شاہد کی والدہ اور دو بھائیوں کو نیوزی لینڈ کا ویزا جاری کر دیا گیا ہے، سہیل شاہد کی تدفین نیوزی لینڈ میں ہی ہوگی، شہید کی غائبانہ نماز جنازہ لاہور میں ادا کر دی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں