کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے البدر مجاہدین کا سابق کمانڈر ہلاک

کراچی (ڈیلی اردو) کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں سابق کالعدم تنظیم البدر مجاہدین کے کمانڈر اور پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے سینیئر عہدیدار سید خالد رضا کو گولی مار کر ہلال کر دیا گیا، پولیس نے واقعہ کو ’ٹارگٹڈ حملہ‘ قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 55 سالہ سید خالد رضا کراچی ریجن میں دارِ ارقم اسکولز کے ڈپٹی ڈائریکٹر تھے، وہ فیڈریشن آف پرائیویٹ اسکولز پاکستان کے وائس چیئرمین بھی رہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ گلستان جوہر بلاک 7 میں ان کے گھر کے قریب پیش آیا، ایس ایس پی ایسٹ زبیر نذیر شیخ نے بتایا کہ سید خالد رضا گھر سے باہر کھڑی اپنی گاڑی کی جانب آئے، اچانک موٹرسائیکل سوار حملہ آور وہاں نمودار ہوئے اور ان پر فائرنگ کرکے وہاں سے فرار ہو گئے۔

مقتول کو سر میں ایک گولی لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ حملہ آور ان کے ہی انتظار میں تھے، ایس ایس پی نے کہا کہ ’یقینی طور پر یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ معلوم ہوتا ہے‘۔

لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب حملے کی ذمہ داری کالعدم سندھودیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے) نے قبول کرلی۔

ترجمان سوڈھو سندھی نے دعوی کیا ہے کہ گذشتہ شب گلستان جوہر کراچی میں مذہبی انتہاپسند دہشتگرد تنظیم ” البدر ” کے کارندے اور پاکستانی ایجنسیوں کے آلہ کار خالد رضا کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ ایس آر اے سندھ میں پنجابیوں سمیت تمام غیر سندھی آبادکاروں کو خبردار کرتی ہے کہ “تمام غیر سندھی سندھ چھوڑ کر نکل جائیں”۔

سندھودیش روولیوشنری آرمی سندھ میں مذہبی انتہاپسندی، غیر سندھی آبادکاروں، سندھ دشمن منصوبوں، پاکستانی فورسز اور پنجاب جانے والی تمام سپلائی لائینز پر اپنے حملے جاری رکھے گی۔

ایس آر اے سندھ کی مکمل آزادی تک اپنی مزاحمتی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دُہراتی ہے۔

https://twitter.com/Natsecjeff/status/1630130603369680898?t=lFeA9l3Lve1nspQJxBiAqQ&s=19

دریں اثنا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ماہر تعلیم کی ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیتے ہوئے سربراہ کراچی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس کیس کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں