بھارت: بالی وڈ اداکار سلمان خان کو جان سے مارنے کی ایک اور دھمکی

نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) یہ پہلی بار نہیں ہے کہ سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی ملی ہو اور گزشتہ چند مہینوں میں انہیں متعدد بار قتل کرنے کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ پولیس نے اس سلسلے میں بعض افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

ممبئی پولیس کے کنٹرول روم کو ایک شخص کی فون کال موصول ہوئی، جس نے بالی وڈ کے اداکار سلمان خان کو 30 اپریل تک قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ فون کرنے والے نے اپنی شناخت ”گؤشالہ رکشک (گائے کا محافظ) راکی بھائی” کے طور پر کی ہے، جس کا تعلق راجستھان کے ضلع جودھ پور سے ہے۔

اطلاعات کے مطابق دھمکی دینے والے راکی بھائی نے پولیس سے یہ بھی کہا کہ وہ اداکار کو اس فون کال کے بارے میں بتا دیں کہ انہیں جلد ہی قتل کر دیا جائے گا۔ پولیس حکام کے مطابق اس کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے اور کرائم برانچ کے اہلکار کال کرنے والے کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایک بھارتی خبر رساں ایجنسی نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے، تاہم وہ نابالغ ہے۔

سلمان خان کو قتل کرنے کی تازہ دھمکی ایک ایسے روز ملی جب وہ عید کے موقع پر ریلیز ہونے والی اپنی فلم ‘ کسی کا بھائی کسی کی جان’ کا ٹریلر ریلیز کر رہے تھے۔ اس تقریب میں فلم میں کام کرنے والے اداکاروں کے ساتھ ہی پروڈیوسر اور ہدایات کار بھی موجود تھے۔

جان سے مارنے کی دھمکی کا سلسلہ

بالی وڈ کے اسٹار کو گزشتہ کئی مہینوں کے دوران کئی بار جان سے مارنے کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ پچھلے مہینے ہی ممبئی کی باندرہ پولیس نے دھاکڑ رام لال سیاگ کو جودھ پور سے اس وقت حراست میں لیا تھا، جب یہ پتہ چلا کہ قتل کرنے سے متعلق دھمکی آمیز میل اس کے موبائل فون سے بھیج گئی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اسی شخص نے آنجہانی گلوکار سدھو موسے والا کے والد کو بھی دھمکی آمیز میل بھیجا تھا اور اس سلسلے میں پنجاب کے مانسا تھانے میں بھی ایک کیس درج کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا: ”ہم اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ آیا سلمان خان کو ملنے والی پچھلی دھمکیوں میں اس شخص کا کوئی ہاتھ ہے یا نہیں، جس میں گینگسٹرز گولڈی برار، لارنس بشنوئی اور بعض دیگر کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں پنجاب کے ضلع مانسا میں معروف گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کر دیا گیا تھا اور اس کا الزام بھی لارنس بشنوئی اور گولڈی برار جیسے معروف جرائم پیشہ افراد پر عائد کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسی گروپ نے سلمان کو بھی دھمکی آمیز میل بھیجی تھی، جس میں کہا گیا کہ انہیں بھی ”سدھو موسے والا کی طرح ہی ختم کردیا جائے گا۔” یہ دونوں جیل میں بند ہیں اور پولیس کے مطابق ان کی جانب سے بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کے لیے ایک دھمکی آمیز میل بھیجی گئی تھی۔ اس سلسلے میں مارچ میں ممبئی کی پولیس نے ایک کیس بھی درج کیا تھا۔

سلمان خان نشانے پر کیوں ہیں؟

ان دھمکیوں کے تناظر میں ممبئی پولیس نے سلمان خان کو وائی پلس کیٹیگری کی سکیورٹی فراہم کی ہے اور ان کی رہائش گاہ کے باہر عموماً مداحوں کی جو بھیڑ جمع ہوتی ہے، اس پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ مہاراشٹر کی حکومت نے یہ اقدام لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے بعد اٹھایا۔

یہ واضح نہیں ہے کہ سلمان خان کو قتل کرنے کی دھمکی دینے والے لوگ اصل میں چاہتے کیا ہیں، تاہم ان میں سے بیشتر کا تعلق ریاست راجستھان سے ہے۔ دھمکیوں کا سلسلہ اس وقت شروع ہو تھا، جب سلمان خان پر راجستھان میں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران ایک ہرن کے شکار کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

یہ دوہائی قبل کا معاملہ ہے، جس کا کیس بھی عدالت میں چل رہا ہے۔ الزام یہ ہے کہ سلمان خان نے راجستھان میں پائے جانے والے کالے ہرن کا شکار کیا۔

راجستھان کی بشنوئی ہندو برادری اس نسل کے ہرن کی پوجا کرتی ہے اور اسی سلسلے میں اس گروپ نے سلمان خان کو جان سے مارنے کی سب سے پہلے دھمکی دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں