بلوچستان: چمن میں دستی بم پھٹنے سے 2 بھائیوں سمیت 3 بچے ہلاک

کوئٹہ (ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ بلوچستان کے افغانستان سے متصل سرحدی ضلع چمن میں دستی بم پھٹنے سے دو بھائیوں سمیت تین بچے ہلاک ہوگئے ہیں۔

یہ واقعہ جمعے کو چمن شہر کے نواح میں رحمان کہول کے علاقے میں ہوا۔ اسسٹنٹ کمشنر چمن عبدالسلام نے فون پر بی بی سی کو بتایا کہ دھماکہ خیز مواد ایک گھر میں پھٹ گیا جو کہ کچھ عرصے سے بند تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ تینوں بچے شاید کھیلنے کی غرض سے اس کا دروازہ پھلانگ کر اندر داخل ہوئے تھے جہاں انھوں نے کسی دھماکہ خیز مواد کو چھیڑا تھا، جس کے پھٹنے سے ان میں سے دو بچے ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

انھوں نے بتایا کہ زخمی بچے کو ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے بعد کوئٹہ منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں وہ زخموں کی تاب نہ لا کرچل بسے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں 6 سال سے 12 سال کے درمیان تھیں۔ ان میں سے دوحقیقی بھائی تھے جبکہ ہلاک ہونے والا تیسرا بچہ بھی ان کا رشتہ دارتھا۔

عبدالسلام نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد کا تعین کرنے کے لیے بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیم کوئٹہ سے طلب کی گئی ہے اور جائزے کے بعد ہی بتایا جاسکے گا کہ آیا پھٹنے والی چیز ’ہینڈ گرینیڈ‘ تھی یا کچھ اور۔

ان کا کہنا تھا کہ مکان میں دیگر دھماکہ خیز مواد بھی موجود تھے جبکہ اس بارے میں تحقیقات جاری ہے کہ یہ مکان کن لوگوں کے استعمال میں تھا اور دھماکہ خیز مواد کس کا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں