پرمجیت سنگھ پنجوار: لاہور میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے خالصتان کمانڈو فورس کا سربراہ ہلاک

لاہور (ڈیلی اردو/اے پی) پاکستان کے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک مقامی سکھ شہری کو قتل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق نامعلوم حملہ آور ڈرائیونگ کرتے ہوئے اس سکھ شہری کے قریب سے گزرے اور اسے گولی مار کر فرار ہو گئے۔

لاہور سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ملک میں مذہبی اقلیتی برادریوں میں سے کسی ایک کے رکن کے قتل کا یہ تازہ ترین واقعہ آج ہفتہ چھ مئی کے روز پیش آیا۔

پولیس نے مقتول کا نام سردار سنگھ بتایا ہے، جسے لاہور کے ایک رہائشی علاقے نواب ٹاؤن میں ایک موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

جس وقت سردار سنگھ کو قتل کیا گیا، اس وقت وہ صبح کی سیر کر رہے تھے اور ان کا ایک ذاتی محافظ بھی ان کے ہمراہ تھا۔

مقامی پولیس افسر اسد عباس نے صحافیوں کو بتایا کہ مقتول سردار سنگھ کو ایک گولی سر میں لگی اور وہی جان لیوا ثابت ہوئی۔

اس حملے میں مقتول کا ذاتی محافظ بھی گولیاں لگنے سے زخمی ہو گیا۔ تفتیشی حکام نے یہ وضاحت نہیں کی کہ مقتول سکھ شہری نے اپنے ساتھ ذاتی محافظ کیوں رکھا ہوا تھا۔

آخری خبریں آنے تک اس قتل کی ذمے داری کسی نے قبول نہیں کی تھی۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پرمجیت سنگھ پنجوار خالصتان کمانڈو فورس (کے سی ایف) کے سربراہ تھے اور ملک سردار سنگھ کے نام سے جانے جاتے تھے۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پرمجیت کا تعلق ترن تارن کے قریب واقع پنجوار گاؤں سے تھا اور وہ وہیں پیدا ہوئے تھے۔

انہوں نے 1986 میں خالصتان کمانڈو فورس میں شمولیت اختیار کی۔ اس سے پہلے وہ سوہل میں ایک سنٹرل کوآپریٹو بینک میں کام کرتے تھے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ان کے چچا کو قتل کئے جانے کے بعد پرمجیت 1990 کی دہائی میں پاکستان چلے گئے تھے۔

پاکستان میں مذہبی اقلیتوں پر حملے

اپنی مجموعی آبادی کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ممالک میں شمار ہونے والی جنوبی ایشیائی ریاست پاکستان میں اکثریتی آبادی مسلمانوں کی ہے جبکہ وہاں مذہبی اقلیتوں کے طور پر کئی مختلف عقائد کے پیروکار باشندے بھی بہت بڑی تعداد بھی رہتے ہیں۔

پاکستانی آئین ملکی اقلیتوں کو مساوی حقوق، اپنے عقیدے پر عمل کرنے کی مکمل آزادی کی ضمانت اور ہر طرح کا تحفظ تو فراہم کرتا ہے تاہم عملی طور پر ملک میں اقلیتی شہریوں پر خونریز حملے بھی بار بار دیکھنے میں آتے ہیں۔

ابھی گزشتہ ماہ ہی پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی دو مختلف واقعات میں ایک مقامی سکھ دکان دار اور صفائی کا کام کرنے والے ایک مسیحی کارکن کو مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

اس کے علاوہ حال ہی میں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی ایک ممتاز مقامی ہندو ڈاکٹر اور آنکھوں کے سرجن کو گولی مار دی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں