برطانیہ کا یوکرین کو میزائلز اور ڈرونز فراہم کرنے کا اعلان

لندن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے پی/اے ایف پی) یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی اٹلی، جرمنی اور فرانس کے دورے کے بعد برطانیہ پہنچ گئے۔ دیگر یورپی اتحادیوں کی طرح برطانیہ نے بھی روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کو مزید ہتھیار مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے آج پیر کو لندن میں برطانوی وزیراعظم رشی سوناک سے ملاقات کے بعد کہا کہ وہ مغربی اتحادیوں کی جانب سے یوکرین کو جنگی طیاروں کی فراہمی کے معاہدے کے حوالے سے پرامید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ روس کے خلاف جنگ میں “فائٹر جیٹ تعاون” کے قیام کے سلسلے میں “انتہائی مثبت” خیالات رکھتے ہیں اور اس بارے میں “عنقریب” فیصلہ کیا جائے گا۔ ان کے بقول، ”آپ بہت جلد ایک اہم فیصلہ سنیں گے، لیکن اس پر ابھی کچھ کام کرنا باقی ہے۔‘‘

صدر زیلنسکی کا یوکرین پر روسی حملوں کے آغاز کے بعد برطانیہ کا دوسرا دورہ ہے۔ انہوں نے فروری میں برطانوی پارلیمنٹ میں ایک پرجوش خطاب کے دوران مغربی ممالک سے فائٹر جیٹس کا مطالبہ کیا تھا۔

سینکڑوں میزائل اور ڈرونز کا اعلان

علاوہ ازیں صدر زیلنسکی نے روس کے خلاف جنگ میں برطانیہ کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ رشی سوناک کے ساتھ ملاقات میں “انتہائی اہم مسائل کے سلسلے میں یوکرین کے لیے فوری مدد” پر بھی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ محض یوکرین کی سکیورٹی کا معاملہ نہیں بلکہ یہ پورے یورپ کے لیے بہت اہم ہے۔

ادھر برطانوی وزیر اعظم سوناک نے صدر زیلنسکی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سربراہی اور ان کے ملک کی بہادری سب کے لیے مثال کن ہے۔ رشی سوناک نے اس بات کی تصدیق کی کہ برطانیہ یوکرینی پائلٹس کی ‘کامبیٹ ٹریننگ’ میں مدد کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ آئندہ یورپی کونسل اور جی سیون کے سربراہی اجلاس میں دیگر اتحادیوں سے یوکرین کو جنگی طیارے فراہم کرنے کے معاملے پر بات کریں گے۔

قبل ازیں برطانوی وزیر اعظم کے دفتر نے بتایا کہ سوناک نے یوکرین کے لیے مزید سینکڑوں ایئرڈیفنس میزائل اور ڈرونز فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے برطانیہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے کروز میزائل فراہم کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

روسی حملوں میں تیزی

زیلنسکی روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقے آزاد کرانے کے لیے بڑے جوابی حملے سے قبل اہم یورپی اتحادی ممالک کے دورے پر ہیں۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے کے دروان انہوں نے اٹلی، جرمنی اور فرانس کے غیر اعلانیہ دورہ کیے تھے، جہاں انہوں نے ملکی رہنماؤں سمیت کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس سے بھی ملاقات کی تھی۔

زیلنسکی کی یورپی دارالحکومتوں میں آمد کے دوران روس نے یوکرین کے مختلف علاقوں پر ڈرون اور میزائل حملوں میں اضافہ کردیا ہے۔ روس کی جانب سے کی گئی تازہ پرتشدد کارروائیوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور انیس زخمی ہوگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں