ہنگو میں آئل آینڈ گیس فیلڈ پر حملہ،کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ذمہ داری قبول کرلی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کی تحصیل ٹل میں دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے 4 اور غیر ملکی آئل کمپنی کے 2 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ٹل کے علاقے منجی خیل میں غیر ملکی مول آئل اینڈ گیس کمپنی پلانٹ پر رات دیر گئے ایک درجن سے زائد دہشتگردوں نے حملہ کیا ہے۔ دہشتگردوں نے مول کمپنی پلانٹ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے چار اور نجی سکیورٹی کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے۔ جبکہ ایک اہلکار لاپتہ ہے۔

ڈی ایس پی ٹل سرکل عرفان خان نے ڈیلی اردو کو بتایا کہ رات کے آخری پہر دہشت گردوں نے میانجی خیل کے مقام پر مول گیس کمپنی کے گیس کنویں کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

انہوں نے کہا کہ جوانوں نے 2 گھنٹے تک جواں مردی کے ساتھ حملہ آوروں کا مقابلہ کیا، اس حملے میں ایف سی کے 4 اور 2 نجی سیکیورٹی کمپنی کے گارڈز ہلاک ہو گئے۔

ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت سپاہی حمزہ علی، سپاہی شریعت اللہ، سپاہی محمد ولید اور سپاہی ظفر اعظم کے نام سے ہوئی ہے۔

دہشت گرد اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ اور دیگر سامان بھی لوٹ کر فرار ہوگئے۔ اسلحے میں 4 عدد ایس ایم جی، ایک عدد ایل ایم جی بمعہ میگزین اور گرنیڈ جبکہ آئل کمپنی کے گارڈز کے 2 رائفل بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے مول آئل اینڈ گیس کمپنی پلانٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

انہوں نے بتایا کہ حملے کے اطلاع ملتے ہی ٹل سے بھاری نفری موقع پر پہنچی تاہم دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ پولیس اور فرنٹئیر کور کی بھاری نفری نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

سیکیورٹی اہلکاروں کی میتوں کو کمبائنڈ ملٹری ہسپتال ٹل منتقل کردیا گیا۔ جبکہ پوسٹم مارٹم کے بعد میتیں ان کے علاقوں کو روانہ کی جائیں گئیں۔

ڈی پی او ہنگو آصف بہادر کے مطابق علاقے میں پولیس سرچ آپریشن کر رہی ہے اور سیکورٹی اداروں کی معاونت بھی حاصل ہے۔

ہنگو میں دیگر آئل اینڈ گیس پلانٹس اور پراجیکٹس کی سیکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں