امریکی صدر کو ‘قتل کرنے’ کیلئے آنے والا بھارتی نوجوان گرفتار

واشنگٹن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے پی) امریکی حکام نے وائٹ ہاؤس کے قریب ٹرک سے امریکی صدر کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دینے والے بھارتی نژاد نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔ حکام کے مطابق نوجوان نازی پرچم کے ساتھ ٹرک سے باہر نکلا اور پولیس پر چیخنے لگا۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں سکیورٹی فورسز نے میزوری سے تعلق رکھنے والے ایک بھارتی نوجوان کو گرفتار کیا ہے، جس کے بارے میں پولیس کا خیال ہے کہ اس نے وائٹ ہاؤس کے پارک میں جان بوجھ کر ٹرک سے ایک حفاظتی رکاوٹ کو ٹکر ماری۔ البتہ اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرائن ژاں پیئر نے بتایا کہ صدر بائیڈن کو منگل کی صبح سیکرٹ سروس اور پارک پولیس نے حادثے کے بارے میں بریفنگ دی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ”انہیں راحت محسوس ہوئی کہ گزشتہ رات کوئی زخمی نہیں ہوا۔”

اصل میں ہوا کیا تھا؟

سیکرٹ سروس نے ایک بیان میں کہا کہ ٹرک کے ڈرائیور نے پیر کی رات کو تقریبا ًدس بجے وائٹ ہاؤس سے متصل لافائیٹ اسکوائر کے شمال میں نصب بیریئر سے اپنی گاڑی ٹکرا دی۔ گرفتار کیے نوجوان کی شناخت 19 سالہ سائی ورشت کنڈولا کے طور پر کی گئی ہے، جن کا تعلق میزوری سے ہے اور وہ بھارتی نژاد ہیں۔

اس معاملے سے واقف دو افراد نے امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس کو بتایا کہ گاڑی ٹکرانے کے بعد ورشت کنڈولا ایک نازی پرچم کے ساتھ ٹرک سے باہر نکلے اور پارک پولیس اور سیکرٹ سروس کے افسران کے قریب پہنچنے کے بعد وہ ان پر چیخنے لگے۔

لوگوں نے بتایا کہ جب تفتیش کاروں نے ان سے پوچھ گچھ کی تو کنڈولا نے کہا کہ وہ ”حکومت پر قبضہ کرنے کے لیے آئے ہیں اور صدر جو بائیڈن کو قتل کرنا” چاہتے تھے۔

امریکی خبر رساں ادارے اے پی کا کہنا ہے کہ لوگوں کو تحقیقات سے متعلق مخصوص تفصیلات شیئر کرنے سے منع کیا گیا تھا، اس لیے انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ باتیں بتائیں۔

ایک عینی شاہد کرس زبوجی نے بتایا کہ ڈرائیور نے کم از کم دو بار بیریئر کو توڑنے کی کوشش کی۔ 25 سالہ زبوجی ایک پائلٹ ہیں اور واشنگٹن میں رہتے ہیں۔ جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ وہیں پر موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جب ٹرک ٹکرانے کی آواز سنی تو اپنا فون نکالا اور اس لمحے کو شوٹ کر لیا جب ٹرک دوبارہ بیریئر سے ٹکرایا پھر انہیں سائرن کی آوازیں سنائی دیں۔ وہ کہتے ہیں: ”جب گاڑی پیچھے ہوئی اور اسے دوبارہ ٹکر ماری، تب میں نے فیصلہ کیا کہ مجھے وہاں سے نکلنا چاہیے۔”

پولیس نے کیا کہا؟

سیکرٹ سروس اور میٹروپولیٹن پولیس محکمہ کے افسران نے اس واقعے کے بعد ٹرک کی تلاشی لی۔ اس حوالے سے جو ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے اس میں جائے وقوعہ پر موجود ایک پولیس افسر کو ٹرک سے شواہد جمع کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس میں نازی پرچم بھی شامل ہے۔

سیکرٹ سروس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کی بنیاد پر، تفتیش کاروں کا یہ خیال ہے کہ ڈرائیور نے ”جان بوجھ کر لافائیٹ اسکوائر پر حفاظتی رکاوٹوں کو ٹکر ماری ہو گی۔” تاہم حکام نے اس کے ممکنہ مقصد کے بارے میں کوئی اضافی تفصیلات شیئر نہیں کیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کنڈولا کو متعدد الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے، جس میں صدر، نائب صدر یا ان کے خاندان کے کسی بھی فرد کو قتل، اغوا یا نقصان پہنچانے کی دھمکیاں بھی شامل ہیں۔ ان پر ایک خطرناک ہتھیار سے حملہ کرنے، خطرناک انداز سے گاڑی چلانے، وفاقی املاک کو نقصان پہنچانے اور تجاوز کرنے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ابھی تک ورشت کنڈولا کے اہل خانہ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ انیس سالہ نوجوان کے نام سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کے اہل خانہ کا تعلق بھارتی کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش یا تلنگانہ سے ہو سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں