سیکورٹی فورسز کا جنوبی وزیرستان میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے کوٹ اعظم میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دوران 6 مبینہ طور پر دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کوٹ اعظم میں کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔

پاکستانی فوج نے کہا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں ممکنہ دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے کلیئرنس جاری ہے۔

آئی ایس پی آر نے پریس ریلیز میں مزید کہا کہ علاقے کے مقامی لوگوں نے آپریشن کو سراہا، مقامی افراد نے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

ٹانک سے نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق ٹانک کے تھانہ شہید مرید اکبر پولیس سٹیشن میں درج ایف آئی آر کے مطابق سی ٹی ڈی اور سیکیورٹی فورسز نے ٹانک کے نواحی گاؤں مانجھی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ اینڈ سڑائیک آپریشن کیا ہے۔ دوران آپریشن دہشت گردوں نے سیکیورٹی پر بھاری ہتھیار سے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں فرنٹیئر کور 221 ونگ کے نائب صوبیدار صحافی جان اور سپاہی خان محمد شدید زخمی ہو گئے۔ سیکیورٹی فورسز کی بھرپور جوابی کاروائی میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔ ہلاک دہشت گردوں کی شناخت حکمت اللہ ولد امان اللہ سکنہ مانجھی، بلال ولد عبد الستار سکنہ مانجھی، عبداللہ شاہ ولد شیخ حیات سکنہ کوٹ نواز، عبدالباری ولد میر بہادر سکنہ کوٹ نواز، انعام اللہ ولد احسان سکنہ کوٹ نواز اور محسن خان ولد فضل الرحمان سکنہ کوٹ نواز کے نام سے ہوئی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے چھ دہشت گرد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے انتہائی اہم کمانڈر تھے۔

مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فورسز نے گاڑی سے کچھ لوگوں کو اترا اور گولیاں کی بوچھاڑ کردی۔

زخمی اہلکاروں کو سی ایم ایچ ڈیرہ اسماعیل خان جبکہ مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ٹانک پوسٹمارٹم کیلئے منتقل کی گئیں جنہیں قانونی کراروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں