پشاور میں قاری محمد رحیم پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی حکومت پشاور میں قاری محمد رحیم کی ہلاکت کی ذمہ داری عالمی شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کر لی ہے۔

قاری کو بدھ کی شام کو پشاور میں ان کے گھر کے سامنے نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ قاری رحیم کا تعلق بریلوی مسلک سے بتایا جاتا ہے۔

تاہم ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان کے مطابق داعش نے پشاور میں حملے کی ذمہ داری قبول کی، جس میں اس نے کہا کہ حکومت کا وفا دار شیطانی مبلغ کو اس کے محافظ سمیت ہلاک کر دیا گیا۔

پولیس نے ڈیلی اردو کو بتایا کہ بدھ کی شب نامعلوم افراد نے پشاور کے علاقے یکہ توت میں معراج القرآن نامی مدرسہ چلانے والے قاری محمد رحیم کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

پولیس نے مزید بتایا کہ یکہ توت میں نامعلوم افراد نے مدرسہ معراج القرآن کے مہتمم قاری محمد رحیم کے گھر پر دستک دی اور اس کو باہر بلایا جونہی وہ گھر سے باہر آئے ان پر فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں قاری محمد رحیم شدید زخمی ہوگئے انھیں مقامی ہسپتال پہنچایا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا جب کہ ملزمان باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ ابتدائی کارروائی کے بعد قاری کی لاش ورثا کے حوالے کردی۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تفتیش جاری ہے اور مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں