بلوچستان میں کوئلے پر 230 روپے فی ٹن معاوضہ دینے کے باوجود فرنٹیئر کورپس سیکورٹی دینے میں ناکام، محمد دین

کوئٹہ (ڈیلی اردو) پاکستان کول سپلائر ایسوسی ایشن اور گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ اگر انہیں مناسب تحفظ نہیں دیا گیا تو وہ بلوچستان سے ملک بھر میں کوئلے کی فراہمی روک دیں گے۔

بلوچستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نور احمد کاکڑ اور کول سپلائر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری محمد دین نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے مشترکہ طور پر خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے 42 ٹرکس کے ٹائر پنکچر کر دیے، جر ہرنائی اور دکی سے کوئلہ پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں میں لے کر جارہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ مسلح افراد نے بندوق کے زور پر ہرنائی میں 42 ٹرکس کو روکا اور فائرنگ کی، انہوں نے نہ صرف ٹائروں بلکہ ٹرکوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ کول سپلائر اور ٹرانسپورٹرز کوئلے کی ملک کے دیگر شہروں میں فراہم کرنے والے ٹرکوں کی سیکیورٹی کے لیے فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کو 230 روپے فی ٹن ادا کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعات یکم جون کو ہرنائی روڈ پر پیش آئے، یہ مقام چیک پوائنٹ سے زیادہ دور نہیں تھا، مزید کہا کہ حکومت ٹرکوں اور کوئلہ فراہم کرنے والوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہرنائی اور دکی کے علاقوں میں فائرنگ کے واقعات حتیٰ کہ دھماکے بھی معمول بن چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اگر فائرنگ میں ملوث عناصر کو گرفتار نہ کیا گیا اور علاقے میں مستقل حفاظتی انتظامات نہ کیے گئے تو وہ 13 جون سے کوئلے کی سپلائی روک دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں