‏اسرائیلی فوج کی غزہ میں فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ، 3 فلسطینی شہید

غزہ (ڈیلی اردو) اسرائیلی فوج نے ظلم و بربریت کی انتہا کرتے ہوئے پُرامن مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کیں

غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 24 گھنٹوں میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 3 ہوگئی ہے جب کہ متعدد زخمی ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادا رے کے مطابق فلسطین میں غزہ کی پٹی پر ہفتہ وار پُرامن مظاہرے کو سبوتاژ کرنے کے لیے قابض اسرائیلی فوج نے ظلم کی نئی داستان رقم کردی، ظالم فوج نے نہتے فلسطینی نوجوانوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 نوجوانوں نے موقع پر ہی جام شہادت نوش کی اور ایک نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج آج خالق حقیقی سے جا ملا۔

اسرائیلی فوج کے اسناپر نے مظاہرے میں شامل 22 سالہ فلسطینی نوجوان جہاد منیر ہراہرا کی آنکھوں میں گولیاں ماریں، زیادہ خون بہہ جانے کے باعث نوجوان نے جام شہادت نوش کرلی، اسی طرح 24 سالہ نضال شیطاط بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہوگئے جب کہ 18 سالہ خالد بھی جام شہادت نوش کرنے والوں میں شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 10 سے زائد فلسطینی نوجوان زخمی ہوئے جنہیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے, زخمیوں میں سے 2 نوجوانوں کی حالت نازک ہے جب کہ ایک نوجوان کی زخمی ٹانگ کو جسم سے علیحدہ کرنا پڑا ہے۔

واضح رہے کہ فلسطینی شہری ہر جمعہ کو غزہ کی سرحد پر اپنے گھروں کو واپسی کے عنوان سے احتجاجی مارچ کرتے ہیں، یہ مظاہرے گزشتہ برس مارچ 30 کو یوم ارض کے موقع پر شروع ہوئی اور تاحال اسی شدت سے جاری ہیں تاہم اس دوران 300 سے زائد فلسطینی نوجوان شہید اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں