مفتی تقی عثمانی پر حملہ: تحقیقاتی ٹیم کا علاقے کی جیوفینسنگ کرانےکا فيصلہ

کراچی (ویب ڈیسک) کراچی میں مفتی تقی عثمانی پر حملے کی تحقیقات میں جاری ہیں۔ پولیس اس بات کا سراغ لگانے میں مصروف ہے کہ 10 لوگوں کی ٹیم میں کون کون شامل تھے ۔

کراچی میں جمعہ کو نیپا چورنگی پر مفتی تقی عثمانی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے بتایا ہے کہ دہشت گرد کورنگی سے پیچھا کرتے ہوئے ڈالمیا روڈ پہنچے جبکہ دوسری ٹیم نے راشد منہاس روڈ سے پیچھا شروع کیا، تحقیقاتی اداروں نے دونوں مقامات کی جیوفینسنگ کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے دو ہتھیاروں سے فائرنگ کی، دارالعلوم کی گاڑیوں کی فرانزک مکمل کرلی گئی ہے۔ دونوں گاڑیوں میں 125 گز کا فاصلہ تھا جبکہ فائرنگ زیادہ سے زیادہ 135 اور کم سے کم سات گز کے فاصلے سے کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں