راولپنڈی (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق گوادر میں دہشتگردوں نے ایک فوجی قافلے پر حملہ کیا جس کے بعد آپریشن میں دو دہشتگرد ہلاک ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ’اتوار کو گوادر میں دہشت گردوں نے فوجی قافلے پر حملہ کیا۔ دہشت گردوں نے کارروائی کے دوران چھوٹے ہتھیاروں اور دستی بموں کا استعمال کیا تاہم موثر اور تیز ردعمل کے باعث دو دہشت گردوں کو‘ ہلاک کیا گیا ہے۔
اس بیان میں مزید کہا گیا کہ ’کسی فوجی یا سول افراد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک میں امن اور خوشحالی کے دشمنوں کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
خیال رہے کہ چینی سرکاری میڈیا کے مطابق گوادر میں چینی انجینیئروں کے قافلے پر حملہ ہوا تاہم آئی ایس پی آر کے بیان میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔
بی بی سی کے مطابق گوادر کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے اتوار کی صبح ایئرپورٹ روڈ پر فقیر کالونی پل کے علاقے میں دھماکوں اور فائرنگ کی آواز سنی تھیں۔ ایک شہری نے بتایا کہ زوردار دھماکوں کے بعد دیر تک انھوں نے فائرنگ کی آوازیں سنی۔
شہری کے مطابق دھماکوں کے بعد فائرنگ کا سلسلہ اندازاً ایک گھنٹے تک جاری رہا جبکہ علاقوں کی شاہراہوں کو شہریوں کی آمد و رفت کے لیے بند کیا گیا۔
گوادر حملہ: چین کا پاکستانی حکام سے چینی شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ
گوادر حملے کے بعد چین نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تخریب کاروں کو سخت سزائیں دیں اور چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
پاکستان میں چینی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گوادر پورٹ پراجیکٹ کے قریب چینی قافلے پر فائرنگ کی گئی اور بموں سے حملہ کیا گیا۔ یہ قافلہ گوادر ایئرپورٹ سے ساحلی علاقے کی جانب آ رہا تھا۔
اس کا کہنا ہے کہ حملے میں کوئی چینی شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
چین نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان ’تخریب کاروں کو کڑی سزائیں دے اور چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کرے۔‘
اس نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستانی حکام اس حملے کی مفصل تحقیقات کریں اور مستقبل میں ایسے حملے ہونے سے روکیں۔